خاص ایام میں پہنے ہوئے کپڑوں کو پاکی کے بعد پہننا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ جو کپڑے ہم نے مخصوص ایام میں پہنے ہوئے ہوں، تو کیا جب ہم پاک ہوجائیں تو وہ کپڑے پہن سکتے ہیں؟

292 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! خاص ایا م میں خواتین کی جو غیرطہر حالت ہوتی ہے، وہ ایسی نہیں ہوتی کہ جس چیز کو بھی وہ ہاتھ لگائیں، وہ بھی ناپاک ہوجائے۔ بلکہ یہ غیرطہرحالت معنوی ہوتی ہے، اس لیے تو خاوند کے لئے حائضہ عورت کے ساتھ جماع کے علاوہ سب طرح کا فائدہ اٹھانا مباح ہے کیونکہ نبی کریم صلی الہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    اِصْنَعُوْا کُلَّ شَیْئٍ إلَّا النِّکَاحَ ۔( مسلم:455)
    جماع کے علاوہ سب کچھ کرو۔

    اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے کہ

    عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ مِنَ الْمَسْجِدِ<، فَقُلْتُ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ حَيْضَتَكِ لَيْسَتْ فِي يَدِكِ۔(ابوداؤد:261) ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :مجھے مسجد میں سے چٹائی تھما دو ۔ میں نے کہا : میں حیض سے ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تیرا حیض تیرے ہاتھ میں نہیں ہے ۔اسی طرح ایک اور حدیث ہے کہحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَكْرٌ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ فِي بَعْضِ طَرِيقِ المَدِينَةِ وَهُوَ جُنُبٌ، فَانْخَنَسْتُ مِنْهُ، فَذَهَبَ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ جَاءَ، فَقَالَ: «أَيْنَ كُنْتَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ» قَالَ: كُنْتُ جُنُبًا، فَكَرِهْتُ أَنْ أُجَالِسَكَ وَأَنَا عَلَى غَيْرِ طَهَارَةٍ، فَقَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ، إِنَّ المُسْلِمَ لاَ يَنْجُسُ»۔(بخاری:283) ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے، کہا ہم سے حمید طویل نے، کہا ہم سے بکر بن عبداللہ نے ابورافع کے واسطہ سے، انھوں نے ابوہریرہ سے سنا کہ مدینہ کے کسی راستے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی ملاقات ہوئی۔ اس وقت ابوہریرہ جنابت کی حالت میں تھے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں پیچھے رہ کر لوٹ گیا اور غسل کر کے واپس آیا۔ تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ اے ابوہریرہ! کہاں چلے گئے تھے۔ انھوں نے جواب دیا کہ میں جنابت کی حالت میں تھا۔ اس لیے میں نے آپ کے ساتھ بغیر غسل کے بیٹھنا برا جانا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ سبحان اللہ! مومن ہرگز نجس نہیں ہو سکتا۔ان تمام احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ حائضہ عورت خود بھی حسی طور پاک ہوتی ہے، اسی طرح اگر وہ کسی اور چیز کو ہاتھ لگالے، یا کوئی چیز اس کے جسم کے ساتھ لگ جائے تو وہ بھی پاک ہی رہتی ہے۔ لہٰذا جو کپڑے مخصوص ایام میں پہنے ہوئے ہوں، اگر تو اس پر خون کے ناشنات نہیں تو وہ کپڑے پاک ہیں، ہاں کپڑے کے اس خاص حصہ پر چھینٹے مار لیے جائیں، تاکہ ناپاکی کا شبہ باقی نہ رہے، جیسا کہ حدیث مبارکہ ہےعَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ سَمِعْتُ امْرَأَةً تَسْأَلُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ تَصْنَعُ إِحْدَانَا بِثَوْبِهَا إِذَا رَأَتْ الطُّهْرَ أَتُصَلِّي فِيهِ قَالَ تَنْظُرُ فَإِنْ رَأَتْ فِيهِ دَمًا فَلْتَقْرُصْهُ بِشَيْءٍ مِنْ مَاءٍ وَلْتَنْضَحْ مَا لَمْ تَرَ وَلْتُصَلِّ فِيهِ۔ (ابوداؤد:360) سیدہ اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہا بیان کرتیں ہیں کہ میں نے ایک عورت کو سنا وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ رہی تھی کہ جب ہم میں سے کوئی پاک ہو تو اپنے کپڑے کا کیا کرے ؟ کیا اس میں نماز پڑھ لیا کرے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” اسے دیکھے اگر اس میں خون لگا ہو تو اسے پانی لگا کر کھرچے اور جس جگہ کچھ نظر نہ آتا ہو ( مگر شبہ ہو تو ) وہاں چھینٹے مارکر اس میں نماز پڑھ لے ۔لیکن اگر ان پرخون وغیرہ کے نشانات ہوں، تو ان کو دھوکر پہنے جاسکتے ہیں، چاہے خون کے نشانات ختم ہوں یا نہ ہوں۔ جیسا کہ حدیث میں ہےعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ خَوْلَةَ بِنْتَ يَسَارٍ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَيْسَ لِي إِلَّا ثَوْبٌ وَاحِدٌ وَأَنَا أَحِيضُ فِيهِ فَكَيْفَ أَصْنَعُ قَالَ إِذَا طَهُرْتِ فَاغْسِلِيهِ ثُمَّ صَلِّي فِيهِ فَقَالَتْ فَإِنْ لَمْ يَخْرُجْ الدَّمُ قَالَ يَكْفِيكِ غَسْلُ الدَّمِ وَلَا يَضُرُّكِ أَثَرُهُ۔ (ابوداؤد:365) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ خولہ بنت یسار رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں آئیں اور کہنے لگیں : اے اللہ کے رسول ! میرے پاس صرف ایک ہی کپڑا ہے اور مجھے اس میں حیض آتا ہے ، تو کیسے کیا کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” جب تم پاک ہوا کرو تو اسے دھو لیا کرو اور اس میں نماز پڑھا کرو ۔ “ وہ کہنے لگیں کہ اگر اس سے خون ( کا نشان ) نہ نکلے تو ؟ فرمایا : تمہیں خون کا دھو ڈالنا کافی ہے ۔ اس سے داغ اور نشان کا کوئی حرج نہیں ۔واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں