عورت کا قربانی کا جانورذبح کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا عورت قربانی کا جانورذبح کرسکتی ہے؟

472 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! عورت کےمتعلق قربانی کا جانور ذبح کرنے کے بارے کتب حدیث میں کوئی ممانعت مروی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی کراہت منقول ہے۔ بلکہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کےمتعلق ایک مستقل عنوان قائم کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں:

    بَابُ ذَبِيحَةِ المَرْأَةِ وَالأَمَةِ
    باب: (مسلمان) عورت اور لونڈی کا ذبیحہ بھی جائز ہے۔

    پھر اس کےجواز پر حدیث لائے ہیں کہ

    حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ رَجُلٍ، مِنَ الأَنْصَارِ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ سَعْدٍ أَوْ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ جَارِيَةً لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ كَانَتْ تَرْعَى غَنَمًا بِسَلْعٍ، فَأُصِيبَتْ شَاةٌ مِنْهَا، فَأَدْرَكَتْهَا فَذَبَحَتْهَا بِحَجَرٍ، فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: كُلُوهَا۔(بخاری:5505)
    ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے نافع نے ، ان سے قبیلہ انصار کے ایک آدمی حضرت معاذ بن سعد یا سعد بن معاذ نے انہیں خبر دی کہ کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی ایک لونڈی سلع پہاڑی پر بکریاں چرایا کرتی تھی ۔ ریوڑ میں سے ایک بکری مرنے لگی تو اس نے اسے مرنے سے پہلے پتھر سے ذبح کردیا پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے کھاؤ ۔

    لہٰذا عورت کےلئے قربانی کا جانور ذبح کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے، اگروہ ذبح کرنا چاہتی ہے اور ذبح کرنا جانتی بھی ہے تو کرسکتی ہے۔ باقی اس حوالے سے ممانعت یا کراہت کی بات کہ عورت جانورذبح نہیں کرسکتی، یہ مسئلہ لوگوں کے ہاں غلط طور پر مشہور ہوچکا ہے اس کی کوئی بنیاد اور حقیقت نہیں ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں