صوفیانہ کلام پڑھنا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
میرا سوال ہے کہ جو لوگ صوفیانہ کلام پڑھتے ہیں اور اسے عبادت سمجھتے ہیں شریعت میں اس کا کیا مقام ہے پلیز جلدی بتادیں ؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
سب سے بہترین کلام اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اور سب سے بہترین طریقہ محمدﷺ کا طریقہ ہے اور بدترین کام وہ ہیں جو (شریعت میں) نئے نکالے جائیں۔ اللہ تعالیٰ نے بندوں کے لئے دین وشریعت کو مکمل کردیا ہے۔ خواہ اس کا تعلق قولی پہلو سے ہو یا عملی پہلو سے یا عقیدہ کے پہلو سے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا… ٣﴾…المائدة
’’آج میں نے تمہارے لئے تمہارے دین کو مکمل کر دیا ہے اور تم پر اپنی نعمت کی تکمیل کردی ہے اور اسلام کو بطور دین تمہارے لئے پسند فرمایا ہے۔‘‘
اس کی وضاحت جناب رسول اللہﷺ نے اپنے ارشادات سے بھی فرمائی ہے اور اپنے افعال سے بھی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں جو کام کیا گیا اور آپﷺ نے اس پر نکیر نہیں فرمائی‘ یہ بھی شرعی مسئلہ کی وضاحت شمار ہوتی ہے۔ نبی کے یہ تمام ارشادات، افعال اور سکوت صحابہ کرامؓ نے بعد والوں تک پہنچا دئیے۔ لہٰذا دین اسلام اپنے اصول وقواعد کے لحاظ سے بھی کامل ہے اور وضاحت وروایت کے لحاظ سے بھی مکمل ہے۔
ذکر عبادت کی ایک قسم ہے اور عبادت کا دارومدار اللہ تعالیٰ اور اس کے نبیﷺ کی وضاحت وتائید پر ہے۔ اس لئے جو شخص کسی کام کو عبادت سمجھ کر کرتا ہے‘ یا کسی عبادت کے لے (اپنی رائے سے) کسی وقت یا کیفیت کا تعین کرتا ہے‘ اس سے دلیل کامطالبہ کیا جائے گا۔ سوال میں جن کاموں کا ذکر ہے ان کی کوئی شرعی دلیل موجود نہیں جس پر اعتماد کیا جاسکے اور رسول ا للہﷺ کا یہ اردشاد صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ:
(مَنْ أَْحْدَثَ فى أَمْرِنَا ھٰذَا مَا لَیْسَ مِنْه فَھُوَرَدٌّ)
جس نے ہمارے دین میں وہ کام ایجاد کا جو اس میں سے نہیں‘ تو وہ ناقابل قبول ہے۔‘‘
لہٰذا سوال میں جو صوفیانہ کلام کی بابت پوچھا گیا ہے وہ بھی رد کرنے کے قابل ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب