عقیقہ کی گنجائش نہ ہو تو
سوال
السلام و علیکم ورحمتہ ﷲ وبرکاتہ۔
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر کسی کی مالی حیثیت اتنی نہ ہو کہ وہ عقیقہ کر سکے تو کیا گناہ ہو گا؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
عقیقہ سنت ہے، لیکن اس کی میعاد ہے ساتویں دن عقیقہ کرنا، اس کے بعد اس کی حیثیت نفل کی ہوگی۔
اگر گنجائش ہو تو ضرور کردینا چاہئے، نہ کرے تو گناہ نہیں،اگر مالی استطاعت نہ ہو تو آیندہ کسی وقت بھی کیا جاسکتا ہے۔ صرف عقیقے کے ثواب سے محرومی ہے۔
لڑکے کے عقیقے میں دو بکرے ہے، لیکن اگر دو کی وسعت نہ ہو تو ایک بھی کافی ہے۔
والله اعلم بالصواب