مہر کی رقم بعد میں ادا کرنا
سوال
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
سوال!!
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا نکاح کے وقت اگر حق مہر ادا نہ کیا جائے تو کیا بعد میں ادا کر سکتے ہیں ؟؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب!!
مہر کی ادائیگی میں تاخیر میں کوئی حرج نہیں مثلاً اگر اتفاق سے طے پا جائے کہ دس ہزار معجمل (فوراً) اور دس ہزار مؤجل (کچھ وقت کے بعد) ادا کیا جائے گا یا بیس ہزار ہی کو مؤخر ادا کیا جائیگا تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ مسلمان اپنی شرطوں کے مطابق معاملات کرتے ہیں اور رسول اللہﷺ نے فرمایا:
((أحق ما أوفيتم من الشروط ما استحللتم به الفروج)) ( صحيح البخاري )
’’جن شرطوں کو پورا کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے وہ شرطیں ہیں جن کے ذریعہ تم نے شرمگاہوں کو حلال کیا ہو‘‘۔
اگر مہر کو کسی مدت یا طلاق یا موت تک مؤخر کیا ہو تو اسے ادا کر دینا چاہئے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب