سودی پیسے پربنائے گئے مکان میں رہائش رکھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

ایک سوال ہے کہ جانتے یا نا جانتے ہوئے کسی بھی صورت میں سود پرقرض لے کر مکان تعمیرکرلیا گیا ہو، تو کیا اب اس مکان کو گرا دینا چاہیے، یا پھر اس میں رہائش وغیرہ رکھی جاسکتی ہے۔

264 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! اسی طرح کا ایک سوال دائمی فتویٰ کمیٹی سے ہوا تو ان کا جواب تھا کہ سودی قرض سے لئے ہوئے مکان میں رہنے پر کوئی حرج نہیں ہے، جیسا کہ فتویٰ کمیٹی کا جواب کچھ اس طرح تھا

    اگر ایسی بات ہے تو آپ نے جو قرضہ سودی انداز سے لیا ہے یہ سود کی وجہ سے حرام ہے ، اور آپ اپنے اس عمل سے توبہ اور استغفار کریں، جو کچھ ہوا اس پر ندامت کا اظہار کریں، اور آئندہ ایسا نہ کرنے کا پختہ عزم کریں، جہاں تک گھر کی بات ہے تو مت گرائیں، بلکہ آپ اس سے رہائش یا کسی اور انداز سے فائدہ اٹھائیں، اور اللہ تعالی سے امید ہے کہ اس کوتاہی پر اللہ تعالی آپ کومعاف فرمائےگا۔(فتاوىٰ اللجنة الدائمة(13/411)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں