سونے اور چاندی کو ملا کر زکوۃ دینا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر کسی کے پاس کچھ سونا ہو اور کچھ چاندی ہو، دونوں الگ الگ نصاب کو نہ پہنچتے ہوں تو کیا دونوں کو ملا کر ایک نصاب بناکر زکوۃ دی جاسکتی ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! زکوٰۃ کے لیے سونے اور چاندی کو ملا کر زکوٰۃ کا نصاب بنانے میں اہل علم کا اختلاف ہے ۔اصل میں اختلاف یہاں ہے کہ کیا یہ دو الگ الگ جنسیں ہیں یا ایک ہی جنس ہیں۔تو جنہوں نے انہیں دو الگ ذاتیں قرار دیا وہ انہیں اکٹھا کرنے کے قائل نہیں اور جنہوں نے ایک ہی ذات کے حکم میں انہیں شمار کیا وہ انہیں اکٹھا کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔ بہرحال اس مسئلہ میں کوئی صریح دلیل نہیں ملتی کہ انہیں باہم ملاکر نصاب بنایا جائے اور عہد صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں بھی ان کے مستعمل ہونے کے باوجود انہیں ملاکر نصاب بنانے کاکوئی واقعہ نہیں ملتا۔ اس لیے احتیاط کا تقاضا تو یہی ہے کہ انہیں آپس میں ضم کر کے نصاب نہ بنایا جائے ۔
واللہ اعلم بالصواب