نامرد آدمی اور مرد وعورت کےلیے شرعی حکم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ ایک لڑکی کے خاوند نامرد ہیں، اور شادی کو تین سال ہوگئے ہیں۔ اس وجہ سے لڑکی ابھی تک میکے میں ہے۔ کیونکہ خاوند نے اسے میکے میں چھوڑ دیا ہے۔ لڑکی کے گھر والے اشارے اشاے سے طلاق مانگتے ہیں، لیکن وہ طلاق بھی نہیں دے رہا۔ اور لڑکی بہت پریشان ہے کیونکہ وہ اس بات سے خوف زدہ ہے کہ کہیں گناہ نہ ہوجائے۔ تو اب لڑکی اور لڑکے والوں کےلیے کیا حکم ہے؟
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! لڑکے کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنا علاج کرائے، لیکن اگر علاج نہیں ہوسکتا تو اسے بیوی کو طلاق دینا ضروری ہے۔ کیونکہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا فرمان ہے
وَلَا تُمْسِكُوهُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوا ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ۔(سورۃ البقرۃ:231)
اور انہیں تکلیف پہنچانے کی غرض سے ظلم وزیادتی کے لئے نہ روکو، جو شخص ایسا کرے اس نے اپنی جان پرظلم کیا۔
لیکن اگرلڑکا طلاق دینے پرراضی نہیں تو لڑکی کو چاہیے کہ وہ عدالت کے ذریعے اپنا نکاح فسخ کروا لے۔
واللہ اعلم بالصواب