غیررشتہ دار وفات پاجانے والے شخص کا چہرہ دیکھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا عورتیں وفات پاجانےوالے ایسے شخص کے چہرے کو دیکھ سکتی ہیں جو ان کا رشتہ دار نہ ہو۔

295 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    عورت کےلیے یہ جائز نہیں کہ وہ وفات پاجانے والے غیررشتہ دار شخص کے چہرہ کو بھی دیکھے۔ جیسا کہ ایک حدیث میں آتا ہے۔

    وعن أم سلمة : أنها كانت عند رسول الله صلى الله عليه و سلم وميمونة إذ أقبل ابن مكتوم فدخل عليه فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ” احتجبا منه ” فقلت يا رسول الله أليس هو أعمى لا يبصرنا ؟ فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ” أفعمياوان أنتما ؟ ألستما تبصرانه ؟ “۔(رواه أحمد والترمذي وأبو داود)
    اور حضرت ام المؤمنین ام سلمہ راوی ہیں کہ ایک مرتبہ وہ ام المؤمنین حضرت میمونہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھیں کہ اچانک ابن ام مکتوم جو ایک نابینا صحابی تھے آگئے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن ام مکتوم کو دیکھ کر ان دونوں ازواج مطہرات سے فرمایا کہ ان سے چھپ جاؤ ام سلمہ کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حکم سن کر میں نے عرض کیا کہ کیا وہ نابینا نہیں ہے؟ وہ ہمیں نہیں دیکھ سکتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم دونوں بھی نابینی ہو؟ کیا تم ان کو نہیں دیکھ رہی ہو یعنی اگر وہ نابینے ہیں تو تم تونابینی نہیں ہو

    اگرچہ اس حدیث کی صحت پر علماء نے کلام کیا ہے، لیکن جو مسئلہ ہے وہ یہی ہے۔ کہ عورت کو پردہ کرنا چاہیے۔ اور ایسے شخص کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے۔

    بعض نےاس حدیث سے یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ عورت مرد کو دیکھ سکتی ہے۔ لیکن ناف سے زانوں تک کے حصہ پر نظر ڈالنا جائز نہیں ہے، اور اسی طرح جنسی خواہش کی غرض سے بھی نہ دیکھے، لیکن اگر اس کے علاوہ دیکھ لے تو کوئی بات نہیں۔ تو اس پر ایک اعتراض وارد ہوتا ہے کہ کیا ام المؤمنین عائشہ ومیمونہ رضی اللہ عنہما نعوذباللہ ثم نعوذباللہ جنسی خواہش کی سوچ سے دیکھنا چاہتی تھیں کہ جس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن مکتوم رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھنے سے روک دیا؟ بالکل بھی نہیں۔ بلکہ یہ سوچنا بھی گناہ ہے۔ سو صحیح مؤقف یہی ہے کہ چاہے شخص بینا ہو، یا نابیناہو یا وفات پاگیا ہو، عورت نہیں دیکھ سکتی۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں