گورنمنٹ کی نوکری حاصل کرنے کےلیے رشوت دینا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ گورنمنٹ کی نوکری حاصل کرنے کےلیے جو رشوت دی جاتی ہے، کہ وہ حرام ہے، اور اگر ہم اپنی مرضی سے نہ دیں، بلکہ مجبور کردیا جائے تو پھر کیا کرنا چاہیے؟۔

377 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن رشوت کی تعریف یہ ہے کہ کسی دوسرے کا حق مارنے کے لیے پیسے وغیرہ دے کر اس کے حق کو اپنے حق میں کروانا۔ اس حوالے سے رشوت لینا اور رشوت دینا دونوں حرام ہیں۔ لیکن آج کل ایسی صورت حال ہوگئی ہے کہ اپنا حق لینے کےلیے بھی پیسے دینے پڑتے ہیں، ورنہ آدمی اپنے حق سے ہی محروم ہوجاتا ہے، تو اس صورت میں ان ظالم لوگوں کو مجبوراً جو کچھ دینا پڑجاتا ہے اسے رشوت نہیں بلکہ جگا ٹیکس کہنا چاہیے۔ جس میں صرف لینے والا گناہگار ہوتا ہے , دینے والا نہیں۔ کیونکہ یہ اضطراری حالت ہے۔ اس حوالے سے شریعت اسلامیہ کا اصول ہے

    الضرورات تبيح المحذورات
    ضرورت حرام کو مباح بنا دیتی ہے۔

    اور قرآن کریم میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد ہے

    فمن اضطر غير باغ ولا عاد فلا اثم عليه۔(الْبَقَرَة، 2: 173)
    پھر جو شخص سخت مجبور ہو جائے، نافرمانی کرنےوالا اور حد سے بڑھنے والا نہ ہو، تو اس پر کوئی گناہ نہیں۔

    یہ حالت چونکہ اضطراری ہے، لہٰذا اضطراری اور مجبوری کی حالت میں یہ جگا ٹیکس دینے میں کوئی حرج نہیں۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں