ارم نام رکھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا جنت ،ارم اور دعا نام نہیں رکھنا چاہیے ؟
اور کون کونسے نام نہیں رکھنا چاہیے ؟

1700 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن عرب کے شہر عدن میں شداد نامی قومِ عاد کے ایک شخص نے اللہ کی جنت کے مقابل زمینی جنت بنائی تھی جو نہایت عالیشان تھی جسکا ذکر قرآن میں بھی ہے جسکو اللہ نے تباہ کردیا تھااس کانام ارم تھا ۔ دعا ، عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی تو التجا اور پکار کے آتے ہیں جبکہ جنت عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں باغ، ایسا باغ جو اپنے سبزہ اور گھنے درختوں کی وجہ سے زمین کو چھپالے،اس سے پتا چلتا ہے کہ ارم نام نہیں رکھنا چاہیے

    کون سے نام رکھنے چاہیے؟
    نام رکھتے وقت ان چار باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے:
    • اللہ تعالٰیٰ کے مبارک اور بے عیب ناموں کے ساتھ ‘عبد’ لگا کر کوئی بھی نام رکھا جا سکتا ہے۔

    کون سے نام نہیں رکھنے چاہیے؟
    • اللہ تعالٰی کا کوئی بھی ایسا نام جو ہرعیب سے پاک ہو وہ بغیر عبد کے سابقے کے نہیں رکھنا چاہیے۔ مثال کے طور پر احد، رحٰمن، باسط ۔ اور نا ہی پکارنا چاہیے۔
    • اللہ کے کسی بھی ایسے نام کے ساتھ عبد لگانا جس کے بے عیب ہونے کی کوئی صحیح سند نہ ہو جیسا کہ عبدالموجود، عبدالمقصود، عبدالستار، وغیرہ۔
    • کسی بھی غیر اللہ کے ساتھ عبد یا غلام لگا کر نام لکھنا جیسے عبد النبی، عبدالرسول، غلام نبی، غلام رسول، غلام علی، عبدالمطلب، اور اسی طرح کے دیگر نام۔ اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہر انسان صرف اور صرف اللہ کا بندہ اور اللہ کا ہی غلام ہے۔
    • اسی طرح عطا حسین ﴿حسین کا عطا کردہ﴾، عطا محمد ﴿محمد کا عطا کردہ﴾، انعام الحسن ﴿حسن کا انعام﴾، عنایت حسین ﴿حسین کا عنایت کردہ﴾ اور اسی قسم کے دیگر نام نہیں رکھنے چاہیے کیونکہ عطا اور انعام تو صرف اللہ کی طرف سے ہوتا ہے۔
    • مزید نام جو بے معنی ہیں مگر بہت عام ہیں یعنی رحیم اللہ ﴿اللہ کا رحم کرنے والا﴾، رحیم الدین ﴿دین کا رحم کرنے والا﴾، اسلام الدین ﴿دین کا اسلام﴾۔ ان کو بھی رکھنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
    • عابد علی کا مطلب ہوا علی کا عبادت کرنے والا، سجاد حسین کا مطلب حسین کا سجدہ کرنے والا، ساجد علی کا مطلب بھی اسی طرح ہے۔ اس طرح کے نام بلاشبہ ممنوع ہیں۔
    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں