صبح سورۃ یاسین اور شام کو سورۃ واقعہ پڑھنا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا صبح کے وقت سورۃ یاسین پڑھنے اور شام کے وقت سورۃ واقعہ پڑھنے کی کوئی خاص فضیلت ثابت ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! سورہ یاسین کی فضیلت کے حوالے سے جتنی بھی روایات پیش کی جاتی ہیں سب کی سب ضعیف ہیں۔ لہٰذا صبح کے وقت سورۃ یاسین پڑھنے کی کوئی خاص فضیلت صحیح احادیث سے ثابت نہیں۔ اسی طرح سورہ واقعہ سے متعلق عبداللہ بن مسعود والی روایت
’’مَنْ قَرَأَ سُوْرَۃَ الْوَاقِعَۃِ فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ لَمْ تُصِبْہُ فَاقَۃٌ أَبَدًا وَکَانَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ یَأْمُرُ بَنٰتِہِ یَقْرَأنَ بِہَا فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ‘‘
جو آدمی ہر رات سورہ واقعہ پڑھے گا اسے کبھی فاقہ نہ پہنچے گا اور ابن مسعود اپنی بیٹیوں کو ہر رات اس سورہ کے پڑھنے کا حکم دیتے تھے ۔
یہ روایت پایہ ثبوت تک نہیں پہنچتی۔ شیخ البانی رحمہ اللہ تحقیق مشکوٰۃ میں اس کی سند کو ضعیف قرار دے چکے ہیں۔(مشکوٰۃ۔کتاب فضائل القرآن۔ الفصل الثالث۔ اسنادھما ضعیف)
واللہ اعلم بالصواب