کیا ضعیف حدیث پرعمل کیا جاسکتا ہے
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا ضعیف حدیث پرعمل کیا جاسکتا ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! ضعیف حدیث پرعمل کرنے کے حوالے سےعلماء حدیث نے احکام وعقائد میں ضعیف حدیث کو قابل اعتناء نہیں سمجھا، لیکن فضائل اعمال میں اگر حدیث ضعیف ہو تو جمہور اہل علم کے نزدیک فضائل اعمال سے متعلق ضعیف احادیث پر تین شرائط کی بنیاد پرعمل کیا جا سکتا ہے۔ ان کی وضاحت کرتے ہوئے حافظ ابن حجررحمہ اللہ لکھتے ہیں:
1۔ حدیث میں شدید نوعیت کا ضعف نہ پایا جاتا ہو۔
2۔ حدیث کو کسی اصل حدیث کے تحت درج کیا جائے (جو کہ صحیح ہو) اور اس پر عمل کیا جاتا ہو۔
3۔ عمل کرتے ہوئے اس حدیث کے ثابت شدہ ہونے پر یقین نہ رکھا جائے بلکہ احتیاطاً عمل کیا جائے۔
(تدریب الراوی ج 1 ص 298-299 اور فتح المغیث ج 1 ص 268)
واللہ اعلم بالصواب