اس حالت میں نماز پڑھنا کہ بیڈ سامنے ہو؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا بیڈ سامنے ہو تو نماز پڑھ سکتے ہیں؟ یعنی بیڈ سامنے ہو اور نماز پڑھ لی جائے تو کوئی حرج تو نہیں؟

796 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    بہن! اگرآپ مکان میں نماز پڑھ رہی ہیں، اور سامنے بیڈ ہے، تو آپ اس حالت میں نماز پڑھ سکتی ہیں، اور اگر بیڈ پر کوئی مرد یا خاتون سو بھی رہی ہو تو کوئی حرج نہیں۔ حدیث میں ہے

    حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَعَدَلْتُمُونَا بِالكَلْبِ وَالحِمَارِ لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَى السَّرِيرِ، فَيَجِيءُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ، فَيُصَلِّي، فَأَكْرَهُ أَنْ أُسَنِّحَهُ، فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيِ السَّرِيرِ حَتَّى أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي- (بخاری:508)
    ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا منصور بن معتمر سے، انھوں نے ابراہیم نخعی سے، انھوں نے اسود بن یزید سے، انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے آپ نے فرمایا تم لوگوں نے ہم عورتوں کو کتوں اور گدھوں کے برابر بنا دیا۔ حالانکہ میں چارپائی پر لیٹی رہتی تھی۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور چارپائی کے بیچ میں آ جاتے ( یا چارپائی کو اپنے اور قبلے کے بیچ میں کر لیتے ) پھر نماز پڑھتے۔ مجھے آپ کے سامنے پڑا رہنا برا معلوم ہوتا، اس لیے میں پائینتی کی طرف سے کھسک کے لحاف سے باہر نکل جاتی۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں