جمعہ کی فضیلت احادیث کی روشنی میں

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ جمعہ کی فضیلت احادیث کی روشنی میں بتائیں۔

337 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    نمبر1
    ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
    خير يوم طلعت عليه الشمس يوم الجمعة، فيه خلق آدم، وفيه أدخل الجنة، وفيه أخرج منها، ولا تقوم الساعة إلا في يوم الجمعة ۔(مسلم)
    بہترین دن جس پر سورج طلوع ہوا وہ جمعہ کا دن ہے ، اسی دن آدم علیہ السلام پیدا کیے گئے ، اور اسی دن وہ جنت میں داخلے کئے گئے ، اور جنت سے اسی دن نکالے گئے ، اور قیامت بھی جمعہ کے دن ہی قائم ہوگی ۔

    نمبر2
    اس دن جمعہ کی نماز ہے جو کہ اسلام کے فرائض میں سے ایک ایک فریضہ ہے اور اس دن مسلمانوں کا بڑا اجتماع ہوتا ہے ،جو اس نماز کو سستی سے چھوڑ دیتا ہے اللہ تعالٰی اس کے دل پر مہر لگادیتا ہے، جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث سے ثابت ہے ۔

    نمبر3
    اس میں ایک گھڑی دعا کی قبولیت کی ہے ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ے فرمایا ۔
    إن في الجمعة ساعة لا يوافقها عبد مسلم وهو قائم يصلي يسأل الله شيئاً إلا أعطاه إياه – وقال بيده يقللها ۔(متفق عليه)
    بیشک جمعہ میں ایک ایسی گھڑی ہے کوئی مسلمان بندہ نماز کی حالت میں اللہ تعالٰی سے جو کچھ طلب کرتا ہے تو اللہ تعالٰی اس کو ضرور عنایت کرتا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھوں سے اس وقت کے تھوڑے ہونے کا اشارہ کیا ۔

    نمبر4
    عام دنوں کے صدقے سے جمعہ کے دن کا صدقہ بہتر ہے، امام ابن القیم رحمہ اللہ نے فرمایا
    والصدقة فيه بالنسبة إلى سائر أيام الأسبوع كالصدقة في شهر رمضان بالنسبة إلى سائر الشهور۔ وفي حديث كعب: والصدقة فيه أعظم من الصدقة في سائر الأيام۔(موقوف صحيح وله حكم الرفع)
    عام دنوں کے صدقے سے جمعہ کے دن کا صدقہ بہتر ہے جس طرح کہ عام مہینوں کے صدقہ سے رمضان کے صدقے کی فضیلت ہے ، کعب رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے والصدقة فيه اعظممن الصدقة في سائر الايام ۔ اس دن کا صدقہ دوسرے دنوں کے بہ نسبت بہت بہتر ہے (موقوف صحیح لیکن مرفوع کے حکم میں ہے )

    نمبر5
    مومن بندوں کے لئے جنت میں اسی دن اللہ تعالٰی جلوہ فرماتا ہے ، انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
    اللہ کا یہ قول ولدينا مزيد اور ہمارے پاس اور بہت کچھ ہے (ق،35) فرمایا :
    قال: يتجلى لهم في كل جمعة
    ہر جمعہ اللہ تعالٰی جنتیوں کے لئے تجلی فرماتا ہے

    نمبر6
    اور یہ ایسی عید ہے جو ہر ہفتہ آتی ہے ، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    إن هذا يوم عيد جعله الله للمسلمين فمن جاء الجمعة فليغتسل ۔(ابن ماجه وهو في صحيح الترغيب:1/298]
    اللہ تعالٰی نے مسلمانوں کے لئے اس کو عید کا دن بنایا ہے ، جو شخص جمعہ پائے اسے چاہے کہ وہ غسل کرے

    نمبر7
    اس دن گناہ معاف کردئے جاتے ہیں : سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    لا يغتسل رجل يوم الجمعة، ويتطهر ما استطاع من طهر، ويدهن من دهنه، أو يمس من طيب بيته، ثم يخرج فلا يفرق بين اثنين، ثم يصلي ما كتب له، ثم ينصت إذا تكلم الإمام إلا غفر له ما بينه وبين الجمعة الأخرى ۔(البخاري)
    جو شخص بھی جمعہ کے دن غسل کرتا ہے ، اور ممکن حد تک پاکی حاصل کرتا ہے ، اور تیل لگاتا ہے ، یا اپنے پاس جو خوشبو میسر ہو اس کو لگاتا ہے ، پھر نماز کے لئے جاتا ہے ، دو شخصوں کے درمیان جدائی نہیں کرتا ،(یعنی اپنے لئے راستہ بنا کر آگے جانے کی غرض سے دو آدمیوں کو نہیں ہٹاتا ، بلکہ جہاں جگہ مل جائے وہیں بیٹھ جاتا ہے ) پھر توفیق کے مطابق نماز پڑھتا ہے ، پھر خاموشی سے خطبہ سنتا ہے تو اس جمعہ سے آئندہ جمعہ تک اس کے ہونے والے گناہ معاف کرئے جاتے ہیں ۔

    نمبر8
    جمعہ کی نماز کے لیے پیدل جانے والے کو ہر قدم کے بدلے ایک سال کے صیام و قیام کا ثواب ملتا ہے ، اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    من غسل واغتسل يوم الجمعة، وبكر وابتكر، ودنا من الإمام فأنصت، كان له بكل خطوة يخطوها صيام سنة، وقيامها، وذلك على الله يسير ۔( أحمد وأصحاب السنن وصححه ابن خزيمة-صححه الالباني-صحيح الترغيب -693)
    جس نے غسل (جنابت) کیا اور اپنی بیوی کو کرایا ، اور نماز کے لئے جلدی گیا ، اور اپنے اہل و عیال کولےکر گیا ، اور امام کے قریب بیٹھا اور خاموش رہا ، تو اس کے لیے ہر قسم کے بدلے ایک سال کے صیام و قیام کا ثواب ملتا ہے اور یہ اللہ کے لیے آسان ہے ۔

    نمبر9
    جمعہ کے سوا ہر دن جہنم کو بھڑکایا جاتا ہے اور یہ جمعہ کی عزت و عظمت کے احترام میں ہے ۔(زاد المعاد:1/387)

    نمبر10
    جمعہ کی رات یا دن میں موت کا آنا حسن خاتمہ کی علامت ہے اور اس دن انتقال کرنے والا قبر کے عذاب سے محفوظ ہوتا ہے۔ عبداللہ بن عمر عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    ما من مسلم يموت يوم الجمعة أو ليلة الجمعة، إلا وقاه الله تعالى فتنة القبر ۔(أحمد والترمذي وصححه الألباني)
    جو کوئی مسلمان جمعہ کی رات یا دن میں وفات پاتا ہے اللہ تعالٰی اس کو عذاب قبر سے بچاتا ہے ۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں