کرسی پر بیٹھ کر سجدہ کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتی ہوں تو میں سجدہ کیسے کروں؟ کیا کوئی سخت چیز رکھ سکتی ہوں؟

380 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! سجدہ کےلیے آگے کوئی چیز نہیں رکھ سکتیں، بلکہ حدیث میں آتا ہے کہ

    حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُمْ كَانُوا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسِيرٍ فَانْتَهَوْا إِلَى مَضِيقٍ وَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَمُطِرُوا السَّمَاءُ مِنْ فَوْقِهِمْ وَالْبِلَّةُ مِنْ أَسْفَلَ مِنْهُمْ فَأَذَّنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَأَقَامَ أَوْ أَقَامَ فَتَقَدَّمَ عَلَى رَاحِلَتِهِ فَصَلَّى بِهِمْ يُومِئُ إِيمَاءً يَجْعَلُ السُّجُودَ أَخْفَضَ مِنْ الرُّكُوعِ ۔(ترمذی:411)
    یعلی بن مرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ لوگ ایک سفرمیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، وہ ایک تنگ جگہ پہنچے تھے کہ صلاۃ کا وقت آ گیا ،اوپر سے بارش ہونے لگی، اورنیچے کیچڑ ہوگئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سواری ہی پر اذان دی اور اقامت کہی اور سواری ہی پرآگے بڑھے اورانہیں صلاۃ پڑھائی، آپ اشارہ سے صلاۃ پڑھتے تھے، سجدہ میں رکوع سے قدرے زیادہ جھکتے تھے۔

    لہٰذا جب کوئی عذر ہو، جس وجہ سے زمین پر سجدہ نہ کیا جاسکتا ہو تو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے یہ رہنمائی ہے کہ رکوع اور سجدہ میں فرق کیا جائے، یعنی سجدہ میں رکوع سے زیادہ جھکا جائے۔

    حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ بلوغ المرام میں لکھتے ہیں:

    وَعَنْ جَابِرٍ رضي الله عنه قَالَ: عَادَ النَّبِیُّ صلي الله عليه وسلم مَرِیْضًا فَرآہُ یُصَلِّيْ عَلٰی وِسَادَۃٍ فَرَمٰی بِہَا وَقَالَ: صَلِّ عَلَی الْأَرْضِ إِنِ اسْتَطَعْتَ ، وَإِلاَّ فَأَوْمِ إِیْمَائً وَّاجْعَلْ سُجُوْدَکَ أَخْفَضَ مِنْ رُکُوْعِکَ۔
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مریض کی عیادت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا وہ تکیہ پر نماز پڑھ رہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکیہ کو پھینک دیا اور فرمایا زمین پر نماز پڑھ اگر تجھے طاقت ہے اگر نہیں تو اشارہ کر اور سجدہ میں رکوع سے زیادہ جھکاؤ پیدا کر۔ رواہ البیہقی وصحح أبو حاتم وقفہ۔(باب صلاۃ المسافر والمریض)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں