نماز میں نظریں کہاں جمائے رکھیں

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن کی طرف سے سوال آیا ہے کہ نماز میں نظریں کہاں جمائے رکھیں؟

277 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! نماز میں کسی خاص جگہ پر نظر رکھنے کے حوالے سے کوئی صریح نص موجود نہیں ہے۔ البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ نماز میں نظر کو آوارہ گردی نہیں کرنی چاہئے۔ بلا وجہ ادھر ادھر یا آسمان کی طرف دیکھنا ناپسندیدہ عمل ہے۔

    اہل علم کے ہاں نظر کے مقام کے تعین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ مالکیہ کہتے ہیں کہ نمازی کواعتدال کے ساتھ اپنے سامنے دیکھنا چاہئے، نہ تو بالکل سر جھکائے اور نہ ہی اوپر اٹھائے۔ انہوں نے آیت مبارکہ

    فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ۔(سورۃ البقرة:144)
    آپ مسجد حرام کی طرف اپنا منہ کر لیں۔

    سے استدلال کیا ہے۔

    جبکہ جمہور اہل علم کے نزدیک سجدے کی جگہ نظر رکھنا مستحب ہے۔ ابن سیرین رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پہلے نماز میں آسمان کی طرف دیکھ لیا کرتے تھے، جب یہ آیت مبارکہ

    الَّذِينَ هُمْ فِي صَلاتِهِمْ خَاشِعُونَ۔(سورۃ المؤمنون:2)
    جو اپنی نماز میں خشوع کرتے ہیں۔

    نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر نیچے جھکا لیا۔ اسی طرح تشہد کے بارے میں آتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر انگلی کے اشارے پر ہوتی تھی۔ (رواہ البیہقی)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں