غیر مسلموں کو ان کی تہواروں پر مبارکباد دینا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا ہم عیسائیوں کو ہیپی کرسمس کہہ سکتے ہیں؟

449 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! غیرمسلموں کو کرسمس وغیرہ کسی بھی مذہبی ودینی تہوار پر مبارک کہنا جائز نہیں، ایسا کرنا گویا ان کے تہوار پر اپنی رضامندی کا اظہار اور اسے سند جواز مہیا کرتا ہے۔ اور ایک مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ غیر مسلموں کے کسی شعار پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اسے سند جواز فراہم کرے، کیونکہ یہ اللہ کی رضامندی کے سراسر منافی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

    إِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنكُمْ ۖ وَلَا يَرْضَىٰ لِعِبَادِهِ الْكُفْرَ۔(سورۃ الزمر:7)
    اگر تم کفر کرو تو اللہ تم سے غنی وبے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کے لئے کفر پر راضی نہیں۔

    اور فرمان باری تعالیٰ ہے

    وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ۔(سورۃ آل عمران:85)
    اور جس نے اسلام کے علاوہ کسی اوردین کو اپنایا تو وہ اس سے ہرگزقبول نہیں کیا جائے گا اورآخرت میں وہ ناکام ونامراد رہے گا۔

    علامہ ابن قیم رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’احکام اہل الذمہ‘‘ میں لکھتے ہیں

    ’’ اس بات پر اہل علم کا اتفاق ہے کہ کفار کو ان کی عیدوں پر مبارک کہنا جائز نہیں ہے۔ رہی یہ بات کہ وہ لوگ ہماری عیدوں پر ہمیں مبارک کہتے ہیں تو اس کا تعلق ایسے مواقع پر مبارک باد کہنے سے ہے جن پر اللہ اپنے بندوں پر راضی ہوتا ہے اور اللہ نے ان عیدوں کو جائز قرار دیا ہے۔ جبکہ ہمار ا ان کی عیدوں پر اُنہیں مبارک کہنا اس کے سراسر برعکس ہے ،کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین اسلام کے آجانے سے سابقہ تمام ادیان منسوخ ہوچکے ہیں ۔ اگر وہ اپنی عیدوں پر ہمیں مبارک کہیں تو ہم ان کی مبارک کا جواب نہیں دیں گے، کیونکہ وہ ہماری عیدیں نہیں ہیں او رجب ان کی عیدوں پر مبارک کہنا جائز نہیں تو ان کے ساتھ شرکت کرنا اور ان کے مقامات عید پر جانا بھی جائز نہیں ۔اگرچہ وہ ان کی دعوت پر ہی کیوں نہ ہو اور ایسے امور میں کوئی مروّت جائز نہیں کیونکہ یہ دین میں کمزوری کے مترادف ہوگا۔‘‘

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں