اگر وضوء سے پہلے بسم اللہ بھول جائے تو کیا کریں؟
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر وضوء سے پہلے بسم اللہ پڑھنا بھول جائیں تو غسل خانے سے باہر آکر بسم اللہ اولہ وآخرہ پڑھ سکتا ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! حدیث میں آتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا وُضُوءَ لَهُ وَلَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرْ اسْمَ اللَّهِ تَعَالَى عَلَيْهِ۔(ابوداؤد:101)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جس کا وضو نہیں اس کی نماز نہیں اور جو شخص وضو کے شروع میں اللہ کا نام نہ لے(بسم الله نہ پڑھے) اس کا وضو نہیں ۔
اس حدیث سے واضح ہے کہ وضوء سے پہلے بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے۔ اور وضوء کرتے ہوئے اگر بسم اللہ نہیں پڑھی گئی تو وہ وضوء نہیں ہوگا۔ لیکن یہ ضروری یا فرض اس طرح نہیں کہ اگر وضوء سے پہلے بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو وضوء ہی نہیں ہوگا؟ بلکہ دوسری نصوص کی روشنی میں یہ فرض یا ضروری اس شکل میں ہے کہ اگر جان بوجھ کر نہیں پڑھی تو پھرحکم کی خلاف ورزی کرنے پر وضوء نہیں ہوگا، اسے دوبارہ وضوء کرنا ہوگا۔ لیکن اگر بھول جائے تو اس صورت میں وضوء کے درمیان یاد آجائے تو بسم اللہ پڑھ لی جائے اور اگربھول جانے کی صورت میں مکمل وضوء بھی کرلیا ہے تو وضوء درست ہوگا۔
لہٰذا اگر كوئى بھول کر بسم اللہ پڑھے بغير وضوء كربھی لے تواس كا وضوء صحيح ہے۔ لیکن جس نے جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں پڑھی سو اس کو وضوء دوبارہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس نے جانتے بوجھتے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔
باقی بسم الله أوله وآخره کےالفاظ وضوء کرتے وقت بسم اللہ کے بھول جانے پر نہیں کہہ سکتے، کیونکہ اس کی کوئی ہمارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب