اولاد مرد کے نصیب میں اور رزق عورت کے نصیب میں
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے پوچھا ہے کہ ہم سنتے آرہے ہیں کہ اولاد مرد کےنصیب میں ہوتی ہے اور رزق عورت کے نصیب میں۔ تو اس بات کی کیا حقیقت ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! ایسی کوئی بات میرے علم میں نہیں ہے۔ اور نہ ہی اس بات کی کوئی حقیقت ہے۔ لیکن یہ بات ہے کہ اگرانسان غریب ومفلس ہوتو اسے اس غریبی اور مفلسی کے ڈر کی وجہ سے شادی میں تاخیرنہیں کرنی چاہیے۔ جو کوئی بھی اس وجہ سے شادی میں تاخیر کرتا ہے تو اس کا ایمان کمزور ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے
وَأَنكِحُوا الْأَيَامَىٰ مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ ۚ إِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ ۗ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ۔(سورۃ النور:32)
تم میں سے جو مرد عورت بےنکاح کے ہوں ان کا نکاح کر دو اور اپنے نیک بخت غلام اور لونڈیوں کا بھی۔ اگر وه مفلس بھی ہوں گے تو اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے غنی بنا دے گا۔ اللہ تعالیٰ کشادگی والا اور علم والا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب.