عورت سر کا مسح کیسے کرے
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ اگرکسی عورت نے اپنے بال ہیئرکلپ کے ذریعے اوپر کو کیے ہوئے ہوں تو کیا اس کا مسح ہوجائے گا یا وہ مسح کیسے کرے گی؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! مرد اورعورت کا وضوء کرنے کا اور نماز پڑھنے کا ایک ہی طریقہ ہے ۔ اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اور مسح کے بارہ میں اللہ تعالى نے قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد فرمایا ہے
وامسحوا برؤوسکم ۔(سورۃ المائدۃ:6)
اور اپنے سروں کا مسح کرو۔
یعنی جسم کے جس حصہ پر لفظ ’’رأس‘‘ صادق آتا ہے اس کا مسح کیا جائے۔ اور ’’سر‘‘ کا آغاز ماتھے کے اختتام سے ہوتا ہے اور سرکے پچھلی جانب گدی تک کا حصہ ’’سر‘‘ کہلاتا ہے۔ اور رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم اس تمام تر حصہ پر مسح فرماتے تھے اور اسی کی تعلیم دیتے تھے۔ اور کان بھی سر ہی میں شامل ہیں۔ لہذا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ان کا بھی مسح فرماتے تھے ۔
طریقہ کار یہ تھا کہ سرکے اگلے حصہ پر ہاتھ رکھتے اور انہیں پیچھے کی جانب کو گھوماتے حتى کہ گدی تک پہنچ جاتے اور پھر وہاں سے ہاتھوں کو اسی انداز میں سر پر پھیرتے ہوئے واپس لے آتے۔ اور پھر شہادت والی انگلی کے ساتھ کان کے اندرونی اور انگوٹھے کے ساتھ بیرونی حصہ کا مسح فرماتے۔
لہٰذا عورت بھی اپنے سر کا ماتھے سے گدی (جہاں گردن کا آغاز اور سر کے بالوں کا اختتام) تک کا مسح کرے گی، باقی اس کے بال جہاں ہوں، جیسے ہوں، اس سے مسح کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب