کیا عورت تصویر اتروا سکتی ہے
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا تصویرکھینچوانا گناہ ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
عورت کےلیے کسی بھی صورت میں تصویراتروانا جائز نہیں۔کیونکہ کتاب وسنت کے دلائل کے مطابق عورت ساری کی ساری ستر اور پردہ ہے۔ جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں
’’ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ‘‘۔سورۃ النور:31
اور اپنی آرائش کو کسی کے سامنےظاہر نہ کریں، سوائے اپنے خاوندوں کے یا اپنے والد کے یا اپنے خسر کے یا اپنے لڑکوں کے یا اپنے خاوند کے لڑکوں کے یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے یا اپنے میل جول کی عورتوں کے یا غلاموں کے یا ایسے نوکر چاکر مردوں کے جو شہوت والے نہ ہوں یا ایسے بچوں کے جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے مطلع نہیں
اور دوسرے مقام پر ارشاد ربانى ہے:
’’ وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِن وَرَاءِ حِجَابٍ‘‘۔(سورۃالاحزاب :53 )
اور جب تم نبى كى بيويوں سے كوئى چيز طلب كرو تو پردہ كے پيچھے سے طلب كرو، يہ ان كے اور تمہارے دلوں كے ليے پاكيزگى كا باعث ہے۔
لہذا عورت كى تصوير مطلق طور پر جائز نہيں، كيونكہ اس ميں فتنہ و شر ہے جس كے نتيجہ ميں فى ذاتہ تصوير كى حرمت اور زيادہ ہو جاتى ہے۔او رخاص طور وہ خواتین جو موبائل میں تصاویر بنا کر سیو رکھتی ہیں، ان کو اس عمل سے گریزکرنا چاہیے، کیونکہ موبائل کے گم ہوجانے کی صورت میں بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو محفوظ رکھے۔ آمین
نوٹ:
بامرمجبوری ،جو شرعی حوالے سے واقعی مجبوری ہو، تو پھر تصویر بنوائی جاسکتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب