کیا عید کی رات کی کوئی فضیلت ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا عید کی رات کی بھی کوئی فضیلت ہے؟

427 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن!عید کی رات خصوصی عبادت کا اہتمام صحیح حدیث سے ثابت نہیں، ویسے اگر کو ئی پابندی سے تہجد گزار ہے تو حسب عادت اس رات نوافل ادا کرنے میں کو ئی حرج نہیں ہے۔ باقی جو یہ حدیث بیان کی جاتی ہے کہ جو شخص عید الفطر اور عیدالاضحیٰ کی رات عبادت کرتا ہے۔اس کا دل اس دن بھی مردہ نہیں ہوگا جس دن تمام دل مردہ ہو جائیں گے یعنی قیامت کے دن۔ (مجمع الزوائد: 2/197) یہ روایت موضوع ہے کیوں کہ اس میں ایک راوی عمر بن ہارون بلخی ہے جس کے متعلق علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ ابن معین نے اس کو کذاب کہا ہے اور محدثین کی جماعت نے اسے متروک قرار دیا ہے۔ (تلخیص المستدرک:4/87) علا مہ ذہنی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک مقام پر اس راوی کے متعلق “کذاب خبیث” کے الفا ظ استعمال کئے ہیں۔ (میزان الاعتدال: 2/ 228) علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس روایت کوخود ساختہ قرار دیا ہے۔ (سلسلۃ الاحادیث الضعیفہ :2/11)

    اسی طرح کی ایک روایت ابن ماجہ میں بھی ہے وہ بھی بقیہ بن ولید نامی راوی کی وجہ سے سخت ضعیف ہے کیوں کہ یہ مدلس ہے، محدثین نے اس کی تدلیس سے اجتناب کرنے کی تلقین کی ہے۔ علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو سخت ضعیف قراردیا ہے۔ (سلسلۃ الاحادیث الضعیفہ: 2/11)۔ (فتاویٰ اصحاب الحدیث)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں