فطرانہ کی مقدار اور پہلے دیئے گئے فطرانہ کا حکم

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ فطرانہ کی کتنی رقم بنتی ہے؟ اور پھر جنہوں نے شروع رمضان یا نصف رمضان یعنی عید سے بہت دن پہلے فطرانہ ادا کردیا ہو تو وہ کیا کریں؟

517 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! آپ جس علاقہ میں رہتی ہیں، وہاں جو چیز لوگ خوراک کے طور پر استعمال کرتے ہیں (گندم، چاول، جو، مکئی، کشمش، کھجور) تو آپ اس میں سے ایک صاع صدقہ فطر ادا کریں گی۔ اور ایک صاع ہمارے موجودہ وزن کے لحاظ سے کتنا بنتا ہے؟ اس بارے علماء کا اختلاف ہے۔

    1۔ بعض اہل علم دو کلو چالیس گرام شمار کرتے ہیں۔(ابن عثیمین)
    2۔ بعض اہل علم دو کلو سوگرام شمار کرتے ہیں۔(مفتی عبدالستارحماد)
    3۔ بعض اہل علم پونے تین سیریعنی تقریباً ڈھائی کلو شمار کرتے ہیں۔

    احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ ڈھائی کلو (گندم، چاول، جو، مکئی، کشمس، کھجور میں سے) صدقہ فطر دیا جائے۔ لیکن اگر کوئی دو کلو چالیس گرام یا اسی طرح دو کلو ایک سو گرام بھی دے دیتا ہے، تو کوئی حرج نہیں۔ باقی ان اشیاء کی قیمت وہی شمار ہوگی، جہاں آپ رہ رہے ہیں۔

    باقی صدقہ فطر کی ادائیگی کا جو وقت ہے، وہ عیدکی نماز کی ادائیگی سے پہلے کا وقت ہے، لیکن عید سے ایک یا دو یا زیادہ سے زیادہ تین دن پہلے بھی دینا جائز ہے۔ لیکن اس سے زیادہ دن پہلےدیئے گئے فطرانہ کے بارے میں راجح بات یہی ہے کہ وہ ادا نہیں ہوگا، بلکہ دوبارہ دینا پڑے گا۔ ہاں جس نے لاعلمی میں عید سے کافی دن پہلے صدقہ فطرادا کردیا ہو، اور اب دوبارہ ادا کرنے کی طاقت نہ ہو تو اس صورت میں دیا گیا صدقہ فطرادا ہوچکا ہے(ان شاءاللہ) آئندہ خیال کرنا ہوگا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں