فوت شدگان کوخواب میں بری حالت میں دیکھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ جو لوگ فوت ہوجائیں، اور وہ ہمارے خواب میں اس حالت میں ہیں کہ وہ تکلیف وپریشانی میں ہوں، تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ کیا یہ لوگ واقعی تکلیف ومصیبت میں ہوتے ہیں یا پھر ہمارا وہم وگمان ہوتا ہے؟

665 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    بہن! خواب میں کسی فوت شدہ آدمی کو اچھی یا بری حالت میں دیکھا جا سکتا ہے، اگر فوت شدہ کو بری حالت میں دیکھا جائے تو یہ شیاطین کی طرف سے مثالی چیزیں ہیں کیونکہ شیطان کسی شخص کی مثال برے انداز میں پیش کر سکتا ہے تا کہ زندہ آدمی غمگین اور پریشان ہو۔ اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے

    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَكَدْ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ أَنْ تَكْذِبَ، وَأَصْدَقُهُمْ رُؤْيَا أَصْدَقُهُمْ حَدِيثًا، وَالرُّؤْيَا ثَلَاثٌ: فَالرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ بُشْرَى مِنَ اللَّهِ، وَالرُّؤْيَا تَحْزِينٌ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَرُؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ بِهِ الْمَرْءُ نَفْسَهُ، فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يَكْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا النَّاسَ۔ (ابوداؤد:5019)
    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب زمانہ قریب آ جائے گا، تو مسلمان کا خواب غالباً جھوٹا نہیں ہو گا، اور سب سے سچا خواب اسی کا ہوگا جو بات چیت میں سب سے زیادہ سچا ہو گا۔ خواب تین طرح کے ہوتے ہیں: اچھا خواب اللہ عزوجل کی جانب سے بشارت ہوتی ہے، اور ایک خواب شیطان کی طرف سے غمگین کرنے والا ہوتا ہے، اور ایک خواب بندے کے اپنے اوہام وخیالات ہوتے ہیں۔ تو جب کوئی خواب میں کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھے تو چاہیئے کہ اٹھ کھڑا ہو، نماز پڑھے اور لوگوں سے بیان نہ کرے۔

    1۔ اچھا خواب اللہ کی طرف سے بشارت ہوتی ہے۔
    2۔ برا خواب شیطان کی طرف سے غمگین کرنے والا ہوتا ہے۔
    3۔ کچھ خواب بندے کے اپنے اوہام و خیالات ہوتے ہیں۔

    ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    عَنْ جَابِرٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: >إِذَا رَأَى أَحَدُكُمُ الرُّؤْيَا يَكْرَهُهَا فَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ- ثَلَاثًا- وَيَتَحَوَّلُ عَنْ جَنْبِهِ الَّذِي كَانَ عَلَيْهِ۔(ابوداؤد:5022)
    سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جو اسے برا لگے تو اسے چاہیئے کہ اپنی بائیں جانب تھوک دے۔ اور تین بار، شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ طلب کرے، اور اپنی کروٹ بدل لے ۔

    ان احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ انسان جب کوئی برا خواب دیکھے تو اسے چار کام کرنے چاہئیں:

    1۔ تین دفعہ بائیں جانب تھو تھو کرے۔
    2۔ تین مرتبہ اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم پڑھے۔
    3۔ اٹھ کر نماز پڑھنا شروع کر دے۔
    4۔ اپنی کروٹ بدل کر لیٹ جائے۔

    لٰہذا کسی فوت شدہ کو بری حالت میں دیکھنا یہ خواب شیطان کی طرف سے ہے۔ اس میں قطعاً یہ اشارہ نہیں کہ اس کو اللہ کے ہاں عذاب ہو رہا ہے یا اسے کوئی سزا دی جا رہی ہے بلکہ یہ خواب شیطانی ہے۔ ایسے خواب دیکھنے کے موقع پر درج بالا امور کو عمل میں لایا جائے۔ اور ہمیں ایسے شخص کےلیے توبہ واستغفار کی دعا بھی کرنی چاہیے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں