ہررات سورۃ واقعہ پڑھنے کی فضیلت
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا ہر رات سورۃ واقعہ پڑھنے کی فضیلت ثابت ہے کہ نہیں؟ جیسا کہ ایک حدیث کچھ اس طرح بیان کی جاتی ہے کہ جو ہر رات سورۃ واقعہ پڑھے گا، اسے کبھی فاقہ نہیں پہنچے گا۔ اس بارے رہنمائی فرمائیں
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! سورۃ واقعہ سے متعلق عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت
مَنْ قَرَأَ سُوْرَۃَ الْوَاقِعَۃِ فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ لَمْ تُصِبْہُ فَاقَۃٌ أَبَدًا وَکَانَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ یَأْمُرُ بَنٰتِہِ یَقْرَأنَ بِہَا فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ
جو آدمی ہر رات سورہ واقعہ پڑھے گا اسے کبھی فاقہ نہ پہنچے گا اور ابن مسعود اپنی بیٹیوں کو ہر رات اس سورہ کے پڑھنے کا حکم دیتے تھے
پایہ ثبوت تک نہیں پہنچتی۔ محدث کبیر شیخ البانی حفظہ اللہ تعالیٰ تحقیق مشکوٰۃ میں اس کی سند کو ضعیف قرار دے چکے ہیں۔ (مشکوٰۃ۔کتاب فضائل القرآن۔ الفصل الثالث۔ اسنادھما ضعیف) البتہ صاحب مرعاۃ المفاتیح لکھتے ہیں:
وقال العزیزی : إسنادہ حسن ۔ وحدیث ابن مسعود أخرجہ أیضا ابن السنی ص ۲۱۸ ونسبہ السیوطی فی الاتقان ص ۱۶۵ ج۲ للبیہقی والحارث بن ابی اسامۃ وأبی عبید وإسناد ابن السنی حسن۔مگر اصول کا یہ بھی قاعدہ ہے کہ سند کے صحیح یا حسن ہونے سے حدیث کا صحیح یا حسن ہونا لازم نہیں آتا۔ اس لیے ہر رات سورۃ واقعہ پڑھنے بارے باسند صحیح کوئی فضیلت ثابت نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب