جوتے پہن کر یا چوتوں پہ پاؤں رکھ کر قرآن کی تلاوت کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ جوتے پہن کر یا جوتوں پہ پاؤں رکھ کر ہم تلاوت قرآن کرسکتے ہیں؟

806 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےجوتا پہن کر نماز پڑھنا ثابت ہے۔ اس حدیث کے پیش نظر جوتا پہن کر قرآن مجید کی تلاوت کی جاسکتی ہے۔ نماز کے لئے تو جوتوں کا پاک ہوناضروری ہے لیکن تلاوت قرآن کےلئے بہتر ہے کہ جوتے پاک ہوں، لیکن ضروری نہیں ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی گود میں سررکھ کر قرآن پڑھنا صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ جبکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حالت حیض میں ہوتی تھیں۔ جیسا کہ حدیث ہے

    حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ الفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، سَمِعَ زُهَيْرًا، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ صَفِيَّةَ، أَنَّ أُمَّهُ، حَدَّثَتْهُ أَنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَانَ يَتَّكِئُ فِي حَجْرِي وَأَنَا حَائِضٌ، ثُمَّ يَقْرَأُ القُرْآنَ»۔ (بخاری:297)
    ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا، انھوں نے زہیر سے سنا، انھوں نے منصور بن صفیہ سے کہ ان کی ماں نے ان سے بیان کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں سر رکھ کر قرآن مجید پڑھتے، حالانکہ میں اس وقت حیض والی ہوتی تھی۔

    بہرحال جوتوں سمیت اور جوتوں پر پاؤں رکھ کر تلاوت قرآن کرنا جائز ہے اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں