شادی کےلیے جمع کی جانے والی رقم پرزکوۃ

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اگر ایک فیملی کے حالات درست نہیں، لیکن ان کی لڑکی نے اپنی طرف سے اپنی شادی کےلیے پیسے جمع کیے ہوئے ہیں تو کیا اس کو زکوۃ دینا ہوگی؟

279 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! یہ جمع شدہ رقم اگر بقدر نصاب ہے، اور اس پرسال بھی گزر جائے تو زکوۃ دینا واجب ہوگا۔ چاہے جس بھی نیت سے یہ پیسے جمع کیے جارہے ہوں۔ پیسوں کےلیے یہ نہیں کہ آپ کے پاس کس نیت سے پیسے رکھے ہوئے ہیں، اصل بات یہ ہے کہ وہ نصاب کو پہنچتے ہیں یا نہیں؟ اور نصاب یہ ہے کہ اگر ان پیسوں سے ساڑھے سات تولہ سونا خریدا جاسکتا ہے تو پھر ان پیسوں میں سے چالیسواں حصہ زکوۃ ہوگی۔ مثال کے طور پر یہ رقم دس لاکھ ہے، اور دس لاکھ سے ساڑھے سات تولہ سونا آرام سے خریدا جاسکتا ہے۔ لہٰذا اس دس لاکھ پر اڑھائی فیصد زکوۃ 25000 بنے گی۔ اسی طرح اگر نقدی رقم نصاب کو نہیں بھی پہنچتی تو بھی ہمیں زکوۃ نکالنی چاہیے، لیکن یہ زکوۃ شرعی طور واجب کے حکم میں نہیں ہوگی۔کہ اگر ہم نہیں نکالیں گے توہم گناہگار ہونگے۔ بلکہ یہ صدقہ کے حکم میں اور ہمارے مال کو پاک کرنے کے عوض ہوگی۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں