کیا مرد عورتوں پرحاکم ہیں

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا مرد عورتوں پرحاکم ہیں؟

252 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! حکمرانی اورسربراہی ایک ایسی چيز ہے جواللہ تعالیٰ نے عورت کوچھوڑ کرمرد کے ساتھ خاص کی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ مرد عورت کا امین ہے اوراس کے معاملات کی دیکھ بھال کرے گا، اوراس کی حالت سدھارے گا، اوراسے حکم دے گا اورغلط کام سے روکے گا جس طرح کہ ایک حکمران اپنے رعایا کے ساتھ کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا فرمان ہے:

    الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۔(سورۃ النسآء:34)
    مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس وجہ سے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے ۔

    حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ تعالی اس کی تفسیر میں کہتے ہیں :

    یعنی مرد عورت پر قیم یعنی سربراہ ہے وہ اس کا رئیس اوربڑا ہے اوراس پر حاکم ہے اورجب وہ ٹیڑھی ہوجائے تواسے ادب سکھانے والا ہے ۔

    علامہ شنقیطی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

    اس میں یہ اشارہ ہے کہ مرد عورت سے افضل ہے یہ اس لیے کہ مرد ہونا شرف وکمال ہے۔ اورنسوانیت طبعی اورپیدائشی طور پر ہی نقص ہے،

    مرد عورت کا سربراہ اور حاکم کیوں ہے؟اس کے کچھ اسباب ہیں

    1۔ کمال عقل ، کمال تمیز
    2۔ کمال دین
    3۔ مال خرچ کرنا

    خلاصہ یہ ہے کہ مرد کوہی سربراہی حاصل ہے جیسا کہ قرآن مجید نے بیان کیا ہے، لہٰذا ہر حالت میں سربراہی مرد کوہی حاصل رہےگی، یہ تو ناممکنات اور اسی طرح عجوبات میں سے ہے کہ مثلاً خاوند گھر سے نکلنے سے قبل بیوی سے اجازت طلب کرتا پھرے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں