پورا سال تھوڑی تھوڑی زکوۃ ادا کرنا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا ہم زکوۃ کو پورے سال میں تھوڑا تھوڑا ادا کرسکتے ہیں؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! زکوۃ ایک ہی بارحساب وکتاب کرکے اپنے مال سے نکالی جاتی ہے، اور اسے الگ کرلیا جاتا ہے۔ لیکن جہاں تک اس کے خرچ کرنے کی بات ہے، تو اگر آپ کسی مستحق زکوۃ پراس مال کو اس نیت سے خرچ کررہے ہیں کہ اگر ایک ہی بار اس کو مال دے دیا، تو یہ اس کا نقصان کردے گا، تو پھر اس سوچ اور اس نیت سے آپ وہ مال اپنے پاس روک کر اس پرخرچ کرتے رہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن اس میں بھی یہ شرط ہے کہ وہ مستحق زکوۃ آپ کی نگرانی میں ہونا چاہیے، اور اس کی رضامندی بھی ضروری اور لازمی ہے۔ اور جتنا مال زکوۃ ہے، وہ مکمل اس پرخرچ کیا جائے۔
واللہ اعلم بالصواب