رشتہ دارکا تعلق ختم کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اسلام ہمیں رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنے کا درس دیتا ہے، لیکن جن رشتہ داروں کی زبان کے شر کی وجہ سے محفوظ نہ رہا جائے اور ایسے رشتہ دار خود بھی تعلق نہ رکھنا چاہیں، تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

379 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! تعلق رکھنے اور تعلق توڑنے میں جو اصل معیار ہے وہ یہ ہے کہ ہمارا تعلق جوڑنا اور ہمارا تعلق توڑنا کی بنیاد الحب للہ والبغض فی اللہ ہونی چاہیے، کیونکہ اسی تعلق پر ہی رب تعالیٰ خوش ہوتے ہیں۔ دوسری بات جو لوگ جان بوجھ کر تعلق توڑتے ہیں وہ اس حوالے سے پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ملاحظہ فرمائیں

    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثٍ، فَمَنْ هَجَرَ فَوْقَ ثَلَاثٍ فَمَاتَ دَخَلَ النَّارَ۔(ابوداؤد:4914)
    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ میل جول چھوڑے رہے ۔ جس نے تین دن سے زیادہ مقاطعہ کیا اور مر گیا تو وہ آگ میں جائے گا ۔

    باقی اگر کوئی تعلق نہ بھی رکھے تو ہمیں تعلق کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اور ہمیشہ رابطے میں رہنا چاہیے۔ اور اس ضمن میں اگلے کی طرف سے اگنوریت کو محسوس نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن ہماری کوشش کے باوجود بھی کامیابی نہ ملے تو پھر ہم قطع تعلقی کے گناہ میں شامل نہیں ہونگے۔ ان شاءاللہ ۔ کیونکہ لایکلف اللہ نفسا الا وسعہا

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں