سینگی لگوانے کی شرعی حیثیت

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے ویڈیو شیئر کی، جس میں حجامہ کے ذریعے فاسد خون جسم سے خارج کرکے علاج کیا جا رہا ہے تو بہن کا اس پر سوال ہے کہ ایسے علاج کی شرعی حیثیت کیا ہے؟۔

485 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    حجامہ (سینگی لگوانا) سے مراد پچھنے لگوا کرجسم کے متاثرہ حصے سے خراب و فاسد خون نکلوانا ہے۔ اور شرعی طور یہ طریقہ علاج درست ہے۔ جیسا کہ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ، مُقنَّع بن سنان (تابعی) کی تیمارداری کے لئے تشریف لائے، پھر ان سے فرمایا: جب تک تم سینگی نہ لگوالو میں یہاں سے نہیں جاؤں گا، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے :

    إن فیہ شفاء ۔(صحیح بخاری :5697)
    بلاشبہ اس میں شفاء ہے ۔

    اسی طرح ایک اور حدیث میں ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    جن چیزوں سے تم علاج کرتے ہو،اگر ان میں سے کوئی بہتر دوا ہے تو وہ سینگی لگوانا ہے ۔(سنن ابی داود :3857،سنن ابن ماجہ :3476)

    اسی طرح عورتیں بھی اس طریقہ علاج سے اپنا علاج کروا سکتی ہیں۔ جیساکہ ام المومنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سینگی لگوانے کی اجازت چاہی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو طیبہ کو حکم دیا کہ انہیں سینگی لگادیں۔

    اور ابو طیبہ کے بارے میں راجح بات یہی ہے کہ یہ غلاموں میں سینگی لگانے کے ماہر نابالغ لڑکے تھے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں