طواف کے دوران خانہ کعبہ کو دیکھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا خانہ کعبہ کو طواف کے دوران دیکھا جاسکتا ہے؟

1120 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    کعبہ کی طرف دیکھنے کے بارے میں ایک روایت جو ابو شیخ رحمہ اللہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کی ہے کہ

    النَّظرُ إلى الكَعبةِ عِبادةٌ۔
    ’’کعبہ کی طرف دیکھنا عبادت ہے‘‘۔

    لیکن یہ حدیث ضعیف ہے۔ اسے علامہ البانی رحمہ اللہ نے ضعیف الجامع الصغیر:5990 میں نقل کرکے ضعیف قرار دیا ہے۔

    کعبہ کی طرف دیکھنے کے بارے میں کوئی حدیث صحیح نہیں ہے، اور نہ ہی کعبہ کی طرف محض دیکھنا کوئی قابل ثواب عبادت ہے، لیکن اگر کعبہ کی طرف دیکھتے ہوئے ذہن میں یہ بات بھی آئے کہ اللہ تعالی نے اس گھر کو کتنی عظمت اور شان بخشی ہے کہ پوری دنیا سے لوگ اس گھر کی طرف کھنچتے چلے آتے ہیں تو یہ بات اچھی اور شرعی طور پر درست ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے، چاہے دوران طواف ہو یا بغیر طواف کے۔ جیساکہ ایک حدیث میں آتا ہے۔

    وَنَظَرَ ابْنُ عُمَرَ يَوْمًا إِلَى الْبَيْتِ أَوْ إِلَى الْكَعْبَةِ فَقَالَ مَا أَعْظَمَكِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَكِ وَالْمُؤْمِنُ أَعْظَمُ حُرْمَةً عِنْدَ اللَّهِ مِنْكِ۔ (ترمذی:2032)
    راوی (نافع) کہتے ہیں: ایک دن ابن عمر رضی اللہ عنہما نے خانہ کعبہ کی طرف دیکھ کر کہا: کعبہ! تم کتنی عظمت والے ہو! اورتمہاری حرمت کتنی عظیم ہے، لیکن اللہ کی نظرمیں مومن (کامل) کی حرمت تجھ سے زیادہ عظیم ہے۔

    شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:

    “کعبہ کی طرف دیکھنا کوئی عبادت نہیں ہے، تاہم اگر کوئی شخص کعبہ کی طرف دیکھتے ہوئے یہ سوچ وفکر کرتا ہے کہ یہ وہ عالیشان گھر ہے جس کا حج کرنا اللہ تعالی کی طرف سے مسلمانوں پر فرض ہے، اور اس سوچ وفکر سے بندے کا ایمان زیادہ ہوتا ہے تو اس اعتبار سے ایسا کام کرنا چاہیے، لیکن سوچ وبچار سے عاری صرف دیکھتے ہی رہنا کوئی عبادت نہیں ہے۔(مجموع فتاوى و رسائل عثیمین24/ 18)

    بہن اس سے معلوم ہوا کہ کعبہ کی طرف دیکھنا ثواب کی نیت سے درست نہیں لیکن دیکھنے سے ایمان بڑھے تو دیکھا جاسکتا ہے۔ باقی دوران طواف کعبہ کو دیکھنا جائز نہیں والی بات کی کوئی دلیل موجود نہیں۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں