امام کی دوسری یا تیسری رکعت مقتدی کی رکعت

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ جب ہم اس حالت میں نمازباجماعت میں شامل ہوں جب امام دو رکعات پڑھا چکا ہو، اور تیسری رکعت میں ہو تو پھر ہماری جو پہلی رکعت ہیں وہ امام کے ساتھ تیسری رکعت شمار ہوگی؟ کیونکہ امام تیسری رکعت میں ہے۔ یا پھر ہماری پہلی رکعت پہلی رکعت ہی شمار ہوگی چاہے امام کی تیسری رکعت ہی کیوں نہیں۔ اس کی وضاحت فرمادیں۔

297 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! آپ جب بھی نماز میں شامل ہونگی تووہ آپ کی پہلی رکعت ہی شمار ہوگی، چاہے امام دوسری یا تیسری یا چوتھی رکعت میں ہی کیوں نہ ہو۔اس کی دلیل یہ حدیث ہے کہ ایک موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں کچھ لوگوں کے چلنے پھرنے اور بولنے کی آواز سنی۔ نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیا قصہ ہے؟ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے کہا کہ ہم نماز کے لیے جلدی کر رہے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا نہ کیا کرو۔ بلکہ جب تم نماز کے لیے آؤ تو وقار اور سکون کو ملحوظ رکھو۔ اور

    فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا۔(بخاری:635)
    نماز کا جو حصہ پاؤ اسے پڑھو اور اور جو رہ جائے اسے ( بعد ) میں پورا کر لو۔

    اس حدیث میں جو لفظ ’’فَأَتِمُّوا‘‘ ہے یہ عربی میں اس وقت بولا جاتا ہے جب پہلے کوئی بنیاد ہو اور بقایا حصہ مکمل کرنا ہو۔ لہٰذا اس حدیث سے ثابت ہوا کہ مقتدی جب بھی نمازباجماعت میں شامل ہوگا تو وہ اس کی پہلی رکعت ہی شمار ہوگی (امام چاہے جس بھی رکعت میں ہو) تبھی تو اسے مکمل کرنے کا حکم دیا جارہا ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں