زیادتی ثواب کےلیے دیگرمہینوں میں رمضان کی نیت سے عبادت کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ میں روٹین سے قرآن پاک پڑھتی ہوں، تو کیا میں رمضان المبارک کی نیت سے ابھی سے قرآن پاک پڑھنا شروع کردوں؟

308 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! سب سے پہلے تو آپ کےلیے بہت خوشی کی بات ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ توفیق دی ہوئی ہے کہ آپ روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہیں۔ ورنہ اکثر دیکھنے/ سننے اور عمل میں یہی آتا ہے کہ ہم لوگ کئی کئی دن تو قرآن پاک کی تلاوت ہی نہیں کرپاتے۔ اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائے۔ آمین

    جو آپ کا سوال ہے اس کا مقصد جہاں تک مجھے سمجھ آیا وہ یہ ہے کہ آپ چاہتی ہیں کہ مجھے اس تلاوت کا وہی ثواب ملے، جو رمضان المبارک میں تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔ اس لیے آپ ابھی سے رمضان المبارک کی نیت سے تلاوت قرآن پاک شروع کرنا چاہتی ہیں۔ تو بہن رمضان المبارک میں جو عبادت کی جائے اور اس کا جو ثواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیا جاتا ہے، تو یہ رمضان المبارک کے ساتھ ہی خاص ہے۔ اس وقت کے علاوہ آپ کوئی بھی عبادت کریں، تو اس کا بھی ثواب ہے، لیکن اس کا اتنا ثواب نہیں جتنا رمضان المبارک میں کرنے کا ہے۔

    ایک حدیث میں ہے کہ

    عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ وَصَلَاةٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَفْضَلُ مِنْ مِائَةِ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ۔(ابن ماجہ:1406)
    جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری مسجد میں نماز مسجد حرام کے سوا کسی بھی مسجد کی ہزاروں نمازوں سے افضل ہے۔ اور مسجد حرام میں ایک نماز پڑھنا کسی دوسری مسجد کی ایک لاکھ نمازوں سے افضل ہے۔

    اس حدیث مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ لاکھ گنا نماز کی فضیلت صرف مسجد حرام میں نماز پڑھنے کی صورت میں حاصل ہوتی ہے۔ مسجد حرام سے باہر کسی بھی جگہ نماز پڑھنے سے یہ فضیلت حاصل نہ ہو گی۔ اسی طرح جو ثواب رمضان المبارک میں تلاوت، نماز وغیرہ کا ہوتا ہے۔ وہ ثواب دیگر مہینوں میں حاصل نہیں ہوگا۔

    باقی جہاں تک نیت کی بات ہے، تو نیت میں جتنا خلوص ہوگا، اللہ تعالیٰ اسی کے مطابق ثواب عنایت فرمادیں گے۔ ان شاءاللہ

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں