کسی مجبوری پرنماز کےطریقہ میں سستی کرنے کا حکم

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ جب میں رکوع کرتی ہوں، تو اپنی کمر کو سیدھا نہیں کرپاتی، اگر سیدھا کرنے کی کوشش کروں، تو تکلیف ہوتی ہے۔ اسی طرح جب تشہد کرتی ہوں، تو تورک (بائیں پاؤں کو دائیں طرف نکالیں اور بائیں جانب کی سرین کو زمین پر رکھ کر بیٹھ جائیں اور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھیں، اس طریقہ کو تورک کہتے ہیں) نہیں کرپاتی۔ کیونکہ کمرکے ایک طرف جھکنے سے بھی تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔ تو کیا اس پر گناہ تو نہیں۔ وضاحت فرمائیں

362 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن نماز کے اعمال کو فقہاء نے تین قسموں میں بیان کیا ہے۔ کچھ سنت ہیں، کچھ رکن ہیں اور کچھ واجبات ہیں۔ کسی بھی سنت کو ترک کرنے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔ رہا رکن اور واجب تو ان میں فرق یہ ہے کہ رکن عمداً یا بھول جانے سے بھی ساقط نہیں ہوگا، بلکہ اسے ادا کرنا ضروری ہے۔ جبکہ واجب بھول جانے سے ساقط ہوجاتا ہے، اور سجدہ سہو کے ذریعے اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

    رکوع کرنا یہ رکن ہے، لیکن رکوع میں کمر کو سیدھا کرنا یہ سنت ہے، اور مستحب عمل ہے۔ کیونکہ رکوع کی کم از کم حالت یہ ہے کہ جھک کر اپنے گھٹنوں کو ہاتھ لگائے(یہ رکن ہے) اور کامل رکوع یہ ہے کہ جھکتے ہوئے کمر کو سر کے برابر سیدھی کرے۔ یہ سنت (مستحب عمل) ہے۔ اسی طرح آخری تشہد کرنا یہ رکن ہے۔ اور آخری تشہد میں تورک کرنا یہ سنت(مستحب عمل) ہے۔

    ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ نماز کے جواعمال جس بھی طریقہ کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں، چاہے وہ نمازمیں کی جانے والی سنتیں ہیں، یا رکن اور واجبات ہیں۔ سب کو بتائے گئے طریقہ کے ساتھ اداء کریں لیکن اگر کوئی مجبوری ہو تو پھر اللہ تعالیٰ کے اس حکم

    لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا۔(سورۃ البقرۃ:286)
    اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیاده تکلیف نہیں دیتا

    پر سنن میں کمی کوتاہی کے ہوجانے پر کوئی مضائقہ نہیں ہوگا۔ ان شاءاللہ

    باقی آپ نماز کے علاوہ رکوع اور تشہد کی عملی کوشش اور پریکٹس کیا کریں، تاکہ آپ مکمل رکوع اور مکمل تشہد کرسکیں۔ لیکن جب تک یہ مسئلہ ہے، اس وقت تک آپ کا رکوع بھی درست ہے اور تشہد بھی۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں