حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے نیاز کی مٹھائی کھانا
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ میری بیٹی 9 سال کی ہے، اس نے ایک ٹافی دیکھی اور اسے کھانے کےلیے پوچھا، اور میری فرینڈ نے بتایا کہ یہ ٹافی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے جنم دن کی خوشی کے موقع پر ان کے نام کی ہے۔ اس بارے میں وضاحت فرمائیں.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن اس حوالے سے یہ جان لیں کہ غیر اللہ کے نام کی نذرونیاز اسلام میں جائز نہیں اور یہ کام شرک ہے ۔ اور قرآن کی یہ آیت
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّهِ ۖ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ۔(سورۃ البقرۃ:173)
تم پر مرده اور (بہا ہوا) خون اور سور کا گوشت اور ہر وه چیز جس پر اللہ کے سوا دوسروں کا نام پکارا گیا ہو حرام ہے پھر جو مجبور ہوجائے اور وه حد سے بڑھنے والا اور زیادتی کرنے والا نہ ہو، اس پر ان کے کھانے میں کوئی گناه نہیں، اللہ تعالیٰ بخشش کرنے ولا مہربان ہے۔
اس پر شاہد ہے کہ غیراللہ کے نام پر دی گئی چیزیں حرام ہیں۔ اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ إِن كُنتُم بِآيَاتِهِ مُؤْمِنِينَ ۔(سورۃ الانعام:118)
سو جس پر اللہ تعالیٰ کا نام لیا جائے اس میں سے کھاؤ! اگر تم اس کے احکام پر ایمان رکھتے ہو
لہٰذا جو بھی چیز غیراللہ کے نام پر دی جائے، وہ حرام ہے۔ اسے کھانا جائز نہیں۔ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے جنم دن پر جو مٹھائی تقسیم کی جاتی ہے، وہ ان کے نام پر نذر ونیاز کے قبیل سے ہے، جس کا کھانا درست نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب