کیا نماز فجر کے بعد اور طلوع آفتاب سے پہلے وترپڑھے جاسکتے ہیں

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ اگرعشاء کی نماز کے ساتھ ہی وتر نہ پڑھیں، ارادہ ہو کہ رات کو اٹھ کر وترپڑھیں گے، لیکن نیند کی وجہ سے جاگ نہ آئے تو کیا ہم نماز فجر پڑھنے کے بعد سے طلوع آفتاب سے پہلے پہلے وتر کی قضا دے سکتے ہیں؟

340 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! اگرتو نیند سے بیداری نماز فجر کی آذان سے پہلے ہوئی ہے تو پھر آپ اسی ٹائم وتر پڑھ لیں۔ لیکن اگرآذان ہوچکی ہو تو پھر پہلے نماز فجر پڑھیں اور اس کے بعد پھروتر یا تو نماز کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے پہلے پڑھ لیں یا پھر سورج طلوع ہوجانے کے بعد پڑھ لیں۔ دونوں طرح درست ہے۔

    پہلے مؤقف کی دلیل یہ حدیث مبارکہ ہے کہ

    عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ نَامَ عَنْ الْوِتْرِ أَوْ نَسِيَهُ فَلْيُصَلِّ إِذَا ذَكَرَ وَإِذَا اسْتَيْقَظَ۔(نسائی:465)
    حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جووتر پڑھے بغیر سوجائے، یااسے پڑھنا بھول جائے تو جب یاد آئے یاجاگے پڑھ لے۔

    اور سور ج طلوع ہوجانے کے بعد کے مؤقف کی دلیل یہ حدیث ہے کہ آپ دن بارہ بجے سے پہلے پہلے اس کی ادائیگی کرلیں، حدیث مبارکہ ہے

    حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَاهُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ نَامَ عَنْ حِزْبِهِ أَوْ عَنْ شَيْءٍ مِنْهُ فَقَرَأَهُ فِيمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الظُّهْرِ كُتِبَ لَهُ كَأَنَّمَا قَرَأَهُ مِنْ اللَّيْلِ۔ (مسلم:1745)
    عبدالرحمان بن عبدالقاری سے روایت ہے،کہا:میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ،کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جس کسی کا حزب(قرآن کا 1/7 حصہ جو عموما ایک رات میں تہجد کے دوران میں پڑھا جاتا تھا) یا اس کا کچھ حصہ سوتے رہ جانے کی وجہ سے رہ گیا اور اس نے اسے نماز فجر اور نمازظہر کے درمیان پڑھ لیا تو اس کے حق میں یہ لکھا جائےگا ،جیسے اس نے رات ہی کو اسے پڑھا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں