ہومیو پیتھک دوائیوں کا استعمال جائز یا ناجائز
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ ہومیوپیتھک دوائیوں کا استعمال جائز ہے یا ناجائز؟ کیونکہ اسے محفوظ بنانے کےلیے الکوحل کا استعمال کیا جاتا ہے۔
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
ایسی ادویات کا استعمال جن میں الکحل استعمال کیا جاتا ہے، ان کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ الکحل کے بارے میں یہاں دو مسئلے ہیں:
1۔ کیا الکحل نجس ہے یا پاک؟
2۔ کیا الکحل کو دوائی وغیرہ یا کسی اور چیز میں ملانے سے اس کے اثرات متنقل ہوتے ہیں، یا نہیں؟
پہلی چیز: جمہور اہل علم شراب (الکحل) کو حسی طور پر نجس کہتے ہیں، جبکہ بعض دیگر علمائے کرام شراب کی نجاست کو معنوی نجاست کہتے ہیں۔
دوسری چیز: الکحل کو جب دیگر ادویہ کےساتھ ملایا جائے تو اس کی تاثیر یا تو بالکل واضح، قوی اور مؤثر ہوگی، یا نہیں ہوگی،
چنانچہ اگر تو تاثیر بالکل واضح ہے تو الکحل سے بنا ہوا مرکب حرام ہوگا، اور ان ادویات کو استعمال کرنا بھی حرام ہوگا۔ اور اگر الکحل کی ذاتی تاثیر ان ادویہ میں نہ ہو تو انہیں استعمال کرنا درست ہوگا، کیونکہ الکحل کو براہ راست پینے اور دیگر کسی چیز میں ملا کر استعمال کرنے میں فرق ہے، اس لئے کہ خالص الکحل تھوڑی مقدار میں ہو یا زیادہ ہر حالت میں ناجائز ہے، اور اگر الکحل کو کسی دوسری چیز میں ملا دیا جائے تو مندرجہ بالا تفصیل کے مطابق حکم ہوگا۔
اس بناء پر یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اگر تو ان دوائیوں میں الکوحل کا استعمال اس قدر ہے کہ اس دوائی کے قلیل یا کثیر مقدار میں تناول کرنے سے نشہ ہو جاتا ہو تو اس دوائی کا استعمال جائز نہیں ہے اور اگر اس دوائی کے قلیل یا کثیر استعمال سے نشہ نہ ہوتا ہو تو اس کا استعمال جائز ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب