غیرمسلم کے ہاتھ کا پکا کھانا کھانا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ ہم غیرمسلم کے ہاتھ سے پکا ہوا کھانا کھا سکتے ہیں؟

301 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    قرآن مجید میں ہے:

    ’’ فَابْعَثُوا أَحَدَكُم بِوَرِقِكُمْ هَـٰذِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلْيَنظُرْ أَيُّهَا أَزْكَىٰ طَعَامًا فَلْيَأْتِكُم بِرِزْقٍ مِّنْهُ وَلْيَتَلَطَّفْ وَلَا يُشْعِرَنَّ بِكُمْ أَحَدًا ﴿١٩﴾ إِنَّهُمْ إِن يَظْهَرُوا عَلَيْكُمْ يَرْجُمُوكُمْ أَوْ يُعِيدُوكُمْ فِي مِلَّتِهِمْ وَلَن تُفْلِحُوا إِذًا أَبَدًا۔(سورۃ الکہف)
    “تم اپنے میں سے ایک آدمی کو یہ پیسے دے کر شہر میں بھیجو (جانے والا) تلاش کرے کہ شہر میں سب سے زیادہ ستھرا کھانا پکانے والا کون ہے؟، تو وہاں سے رزق لے آئے اور نرم خوئی اختیار کرے اور تمہارا کسی کو پتہ بھی چلنے نہ دے، کیونکہ اگر انہیں تمہاری اطلاع ہو گئی، تو وہ تم پر سنگباری کریں گے یا تمہیں اپنے مذہب کی طرف لوٹا دیں گے، تو پھر کبھی کامیاب نہ ہو سکو گے۔”

    شہر والوں کا مذہب، جو ان کے ذہن میں تھا، وہ اسی سورت کے ابتداء میں مذکور ہے:

    ’’ہؤُلَاءِ قَوْمُنَا اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً ‘‘۔(سورۃ الکہف)
    “یہ ہماری قوم ہے، جنہوں نے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر اور خدا بنا لئے۔”

    خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی قریش مکہ میں رہے۔ ان کے ہاں کھاتے پیتے تھے۔ البتہ اتنی احتیاط قبل از نبوت بھی کرتے تھے کہ بتوں کے نام پر جو جانور ذبح ہوتا تھا اس کا گوشت نہیں کھاتے تھے۔ (الوفاء باحوال المصطفیٰ ج1، ص 139)

    اگرچہ غیر مسلم مشرک نجس ہیں، لیکن ان کی نجاست حکمی ہے اگر وہ عینی نجاست سے پرہیز کرنے والے ہوں۔ نظافت کے پابند ہوں بالخصوص جب اسلامی اُصول نطافت سے باخبر ہوں، تو ضرورت کے وقت اور بوقت مجبوری ان کا پکا ہوا کھانا کھایا جاسکتا ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں