کیا ماں باپ اپنی اولاد کو زکوۃ دے سکتے ہیں
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا باپ اپنی اولاد کو یا ماں اپنی اولاد کو زکوۃ دے سکتی ہے؟
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit.Morbi adipiscing gravdio, sit amet suscipit risus ultrices eu.Fusce viverra neque at purus laoreet consequa.Vivamus vulputate posuere nisl quis consequat.
جواب ( 1 )
جواب:
بہن! زکوۃ کےلیے اصول ہے کہ ’’جس قریبی کا نان ونفقہ جس آدمی پر بھی واجب ہوگا، وہ آدمی اس شخص کوزکوٰۃ نہیں دے سکتا۔‘‘ لہٰذا اس بات پر اجماع ہے کہ باپ اپنی اولاد کو زکوۃ نہیں دے سکتا۔ لیکن اولاد کا خرچہ، ان کی ذمہ داری ماں پر نہیں ہوتی، بلکہ والد پر ہوتی ہے۔ اس لیے اگر اولاد زکوۃ کی مسحق ہے، تو ماں اپنی زکوۃ اولاد کو دے سکتی ہے۔
نوٹ:
دو صورتوں کو اہل علم نے مستثنیٰ کیا ہے
1۔ اگر باپ پر قرض ہو، یا اسی طرح اولاد پر قرض ہو۔ تو پھر زکوۃ کے مال سے باپ اپنی اولاد کا قرض، اسی طرح اولاد اپنے والد کا قرض دے سکتی ہے۔ کیونکہ والد یا اولاد کے قرضہ کی رقم کی ادائیگی والد یا پھر اولاد پرواجب نہیں ہوتی۔
2۔ زکوۃ دینے والے کے پاس اتنا مال نہیں کہ جن جن کا نان ونفقہ اس کے ذمہ واجب ہے، وہ ان کا خرچ برداشت کرسکے، تو اس صورت میں بھی وہ زکوۃ دے سکتا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب