نماز باجماعت کے ہوتے ہوئے اکیلے کی نماز

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال پوچھا ہے کہ جب فرض نماز کی جماعت ہورہی ہو تو ہم انفرادی نماز ادا نہیں کرسکتے، لیکن اگر کوئی اپنی نماز پڑھ رہا ہو، اور باجماعت نماز امام صاحب شروع کروا دیں تو کیا کرنا چاہیے؟

293 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! جب فرض نماز کی اقامت ہو جائے اور آپ نے نفل نماز شروع کر رکھی ہو تو اس حوالے سے حدیث مبارکہ ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَرْقَاءَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُِ۔(مسلم:1644)
    شعبہ نے ورقاء سے انہوں نے عمرو بن دینار سے،انہوں نے عطاء بن یسار سے،انہوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جب نماز کے لئے اقامت ہوجائے تو فرض نماز کے سوا کوئی نماز
    نہیں۔

    اس حدیث کی روشنی میں بعض اہل علم کا کہنا ہے کہ جب فرض جماعت کھڑی ہوجائے تو آپ پر اپنی نماز توڑ کر جماعت میں شامل ہونا واجب ہے۔ چاہے آپ آخری تشہد میں ہی کیوں نہ ہوں، لیکن بعض علماء کا کہنا ہے کہ اگر آپ ایسی حالت میں ہیں کہ آپ بآسانی پہلی رکعت میں مل کر سورۃ فاتحہ وغیرہ پڑھ سکتے ہیں تو پھراگر آپ سجدوں میں یا پھر آخری تشہد میں ہوں، تو اپنی نماز ہلکی کرتے ہوئے مکمل کرکے باجماعت شامل ہوجائیں۔ معتدل مؤقف دوسرے علماء کا ہے۔

    لہٰذا اقامت ہو جانے کے بعد فرض نماز ہی کو سب سے زیادہ اہمیت دی جائے اور اگر نفلی نماز پوری کرنے کی صورت میں جماعت کی ایک رکعت بھی فوت ہونے کا اندیشہ ہو، تو نفلی نماز کا جاری رکھنا جائز نہیں، بلکہ اس کو توڑ کر جماعت میں شامل ہونا ضروری ہوگا۔ البتہ آخری تشہد یا سجدے میں اقامت ہو جائے، تو پھر جماعت کے فوت ہونے کا اندیشہ نہیں ہوتا، اس لیے اس صورت میں زیادہ سے زیادہ نفلی نماز پوری کرنے کی گنجائش نکل سکتی ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں