سسرکے ساتھ حج کرنا

سوال

لسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا سسر محرم ہے؟ میں ساس اور سسر کے ساتھ حج کےلیے گئی تھی۔

359 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! کسی بھی عورت کا محرم اس کا وہ عاقل، بالغ، مسلمان رشتہ دار ہوتا ہے جس کے ساتھ اس کا نکاح کبھی بھی نہیں ہوسکتا۔ یعنی وہ اس عورت کےلیے ابدی حرام ہوتا ہے۔ اور یہ ابدی حرمت تین بنیادوں پرقائم ہوتی ہے

    1۔ نسب کی بنیاد پر
    نسب کی بناء پر حرمت میں باپ، بھائی، بیٹا، بھتیجا، بھانجا، چچا، ماموں، دادا، اور نانا شامل ہیں۔

    2۔ رضاعت کی بنیاد پر
    رضاعت کی بناء پرحرمت میں رضائی بھائی، رضاعی بیٹا، رضاعی باپ، رضاعی بھانجا، رضاعی بھتیجا، رضاعی چچا وغیرہ شامل ہیں

    3۔ نکاح کی بنیاد پر
    نکاح کی بناء پر حرمت میں شوہر، شوہر کا باپ یعنی سسر، شوہر کا بیٹا یعنی سوتیلا بیٹا، بیٹی کا شوہر یعنی داماد۔

    باقی ابدی حرمت کی شرط کی وجہ سے بہنوئی، پھوپھا اور خالو محرم نہیں ہیں۔ کیونکہ ان کی حرمت ابدی نہیں وقتی ہوتی ہے یہ اگر اپنی موجودگی بیویوں کو طلاق دے دیں یا کسی کی بیوی فوت ہو جائے تو اس عورت سے نکاح کر سکتے ہیں جس کے لیے یہ بہنوئی، خالو یا پھوپھا تھے اور ایسا اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ ایک بہن کی فوتگی پر دوسری بہن سے نکاح ہو جاتا ہے۔ خالہ کی فوتگی پر بھانجی سے اور پھوپھی کی فوتگی پر بھتیجی سے نکاح ہو جاتا ہے۔

    لہٰذا نکاح کی بنیاد پر سسر محرم ہے، آپ کا ساس اور سسر کے ساتھ حج کےلیے جانا درست تھا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں