عورت کا ستر کیا ہے

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا عورت کی ٹانگیں بھی ستر میں شامل ہیں؟۔

365 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    جی ہاں بہن عورت کی ٹانگیں بھی ستر میں شامل ہیں۔ کیونکہ چہرے اور ہاتھوں کےعلاوہ عورت کا تمام جسم ستر ہے جس کا چھپانا ضروری ہے اور جب کوئی غیر محرم سامنے آئے تو چہرے اور ہاتھوں کا بھی چھپانا واجب ہے۔ ستر صرف خاوند یا مجبوری کے وقت ڈاکٹر کےسامنے کھولا جاتا ہے۔ اس کے بغیر کسی کے سامنے ستر کا کھولنا جائزنہیں ہے۔

    ایک دفعہ حضرت اسماء بنت ابی بکررضی اللہ عنہا باریک لباس میں ملبوس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فوراً اپنا منہ دوسری طرف پھیر لیا اور اسے تلقین فرمائی ‘‘ کہ اسے اسماء! جب عورت بالغ ہوجائے تو اس کےلئے جائز نہیں ہے کہ جسم کا کوئی حصہ نظر آئے مگر یہ آ پ نے منہ اور ہتھیلیوں کی طرف اشارہ فرمایا۔’’(ابو داؤد،اللباس:4104)

    اس حدیث میں عورت کا ستر بیان ہوا ہے کہ چہرے اور ہاتھوں کےعلاوہ تمام جسم ستر ہے۔ جس کا ڈھانپنا ضروری ہے۔ جب کوئی اجنبی سامنے آجائے تو چہرے اور ہاتھوں کا مستور کرنا بھی ضروری ہے، جیسا کہ واقعہ افک میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب میں قافلہ سے پیچھے رہ گئی تو اپنی جگہ پر بیٹھی رہی، اتنے میں میری آنکھ لگ گئی۔ حضرت صفوان بن معطل رضی اللہ عنہ آئے۔ انہوں نے مجھے دیکھتے ہی پہچان لیا اور مجھے دیکھ کر انہوں نے ’’ انا للہ و انا الیہ راجون ‘‘ پڑھا ۔ اتنے میں میری آنکھ کھل گئی تو میں نے اپنا چہرہ اپنی چادر سے ڈھانپ لیا ۔ (صحیح بخاری ، المغازی:4141)

    اورجو عورتیں لباس بھی پہن لیتی ہیں، لیکن وہ باریک ہوتا ہے۔ یا اسی طرح برقعہ بھی پہن لیتی ہیں لیکن وہ اتنا تنگ ہوتا ہے، کہ جسم کی ہیئت نظر آتی رہتی ہے، تو یہ عورتیں بھی احادیث کی رو سے اصل میں ننگی ہی ہیں۔ اور ایسی عورتوں کے بارے میں حدیث میں کچھ اس طرح آیا ہے۔

    صحيح حديث ہے، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمایا:
    ” جہنميوں كى دو قسميں ہيں جنہيں ميں نے ابھى تک نہيں ديكھا، ايک وہ قوم جن كے ہاتھوں ميں گائے كى دموں جيسے كوڑے ہوں گے وہ اس سے لوگوں كو ماریں گے، اور وہ لباس پہننے والى ننگى عورتيں جو خود مائل ہونے والى اور دوسروں كو مائل كرنے والى، ان كے سر بختى اونٹوں كى مائل كوہانوں كى طرح ہوں گے، وہ نہ تو جنت ميں داخل ہوں گى اور نہ ہى جنت كى خوشبو ہى پائيں گى، حالانكہ جنت كى خوشبو اتنى اتنى مسافت سے پائى جاتى ہے ”

    اہل علم نے ” الكاسيات العاريات ” لباس تو پہنا ہو گا ليكن درحقيقت وہ ننگى ہوں گى كى شرح كرتے ہوئے كہا ہے كہ:

    تنگ لباس پہننے والى، يا پھر باريک لباس پہننے والى ہوں گى جن سے لباس كے نيچے بھى نظر آتا ہو، يا پھر مختصر لباس پہننے والياں مراد ہيں۔

    لہٰذا خواتین کےلیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ستر کو چھپائے رکھیں، اور ایسا لباس کبھی نہ پہنیں کہ جس سے جسم کی ہیئت واضح نظر آئے۔ اور جو خواتین جسم کے اوپری حصے کو توچھپا لیتی ہیں، لیکن ٹانگیں کو کھلا رکھتی ہیں تو یہ بھی شرعاً حرام ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں