ایصال ثواب کےلیے قرآن خوانی کی حقیقت

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کیا میت کے لئے قرآن خوانی کی حقیقت ہے کیا مردوں کو قرآن خوانی سے ثواب پہنچایا جاسکتا ہے؟

646 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن شریعت سے ناواقفیت کی وجہ سے ان دنوں بے شمار ایسی چیزیں دین میں داخل کر لی گئی ہیں جن کا قرآن و حدیث میں کوئی ثبوت نہیں تھا۔ان میں سے ایک مروجہ قرآن خوانی بھی ہے، اس کے ذریعے مردوں کو ثواب پہنچانے کا رواج عام ہوچکا ہے۔
    حالانکہ میت کے لئے قرآن خوانی نہ تو قرآن سے ثابت ہے اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا کوئی ثبوت ملتا ہے۔
    حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ اس آیت کریمہ کہ ’’انسان کے لئے صرف وہی ہے جو اس نے کوشش کی ‘‘کی تفسیر میں لکھتے ہیں۔ امام شافعی رحمہ اللہ اور ان کے متبعین نے اس آیت کریمہ سے یہ مسئلہ استنباط فرمایا ہے کہ قراءت قرآن کا ثواب فوت شدگان کو ہدیہ نہیں کیا جاسکتا ْ۔اس لئے کہ وہ ان کی محنت و کوشش کا نتیجہ نہیں ہے اور اسی لئے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عمل کو مستحب قرار نہیں دیا ہے اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو کسی ظاہری حکم یا اشارے سے اس کی طرف راہنمائی کی ہے اور یہ طریقہ کسی صحابی سے بھی منقول نہیں ہے۔ اگر اس میں نیکی کو کوئی پہلو ہوتا تو وہ ضرور ہم سے پیش قدمی کرتے، نیک کاموں سے متعلق صرف کتاب و سنت پر اکتفا کیاجاتا ہے کسی کے ذاتی فتویٰ، قیاس یا رائے سے کوئی حکم ثابت نہیں کیا جاسکتا ۔ البتہ دعا و صدقہ کا ثواب پہنچنے میں سب کا اتفاق ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اس سلسلہ میں واضح ارشادات موجود ہیں۔ (تفسیر ابن کثیر،ص:257،ج4)

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں