بیٹے کے حصول کےلیے وظیفہ

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے? کہ بیٹے کے حصول کےلیے وظیفہ بتا دیں ۔

461 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے

    فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا ۔يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُمْ مِدْرَارًا ۔وَيُمْدِدْكُمْ بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ وَيَجْعَلْ لَكُمْ جَنَّاتٍ وَيَجْعَلْ لَكُمْ أَنْهَارًا ۔(نوح: 10-12)
    اور میں نے کہا کہ اپنے رب سے اپنے گناه بخشواؤ (اور معافی مانگو) وه یقیناً بڑا بخشنے والا ہے۔ وه تم پر آسمان کو خوب برستا ہوا چھوڑ دے گا۔اور تمہیں خوب پے درپے مال اور اولاد میں ترقی دے گا اور تمہیں باغات دے گا اور تمہارے لیے نہریں نکال دے گا۔

    اس آیت کریمہ میں رب تعالیٰ نے جو استغفار کے فوائد بتائے ہیں ان میں

    ٭گناہوں کی معافی
    ٭رحمت کی بارش کا نزول
    ٭رزق و مال میں فراوانی
    ٭نرینہ اولاد كا حصول
    ٭باغات و انہار کی کثرت

    لہٰذا آپ اور آپ کا خاوند کثرت سے استغفار کیا کریں۔ اور سب سے افضل استغفار وه ہے جس کو حدیث میں ’’سید الإستغفار‘‘ کہا گیا یعنی استغفار کا سردار، جس کے الفاظ اس طرح ہیں

    اَللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِي لا إِلهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِ مَا صَنَعْتُ، أَبْوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوءُ بَذَنْبِي، فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ۔(بخاری: 6323)

    اس کے ساتھ استغفار کے اور بھی مسنون صیغے ہیں۔ جس میں

    ٭ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ۔(مسلم: 135)
    ٭ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الْغَفُورُ۔ (سنن ترمذی: 3434)
    ٭ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِى لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ الْحَىُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ۔ (ابوداود: 1517)
    ٭ أَللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا، وَلاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ۔(صحیح بخاری: 834)

    واللہ اعلم بالصواب.

ایک جواب چھوڑیں