بیدارہونے کے بعد نماز اور اس کی نیت

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے حدیث میں ہے کہ جو آدمی نماز بھول جائے یا سویا رہ جائے تو جب یاد آئے یا جاگے تو اس ٹائم نماز پڑھ لے مگر اس ٹائم کیا نیت ہم قضا کی کریں گے؟

393 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ

    وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ نَسِيَ صَلَاةً، أَوْ نَامَ عَنْهَا، فَكَفَّارَتُهَا أَنْ يُصَلِّيَهَا إِذَا ذَكَرَهَا۔ (مسلم:1568)
    سعید نے قتادہ سے اور انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سےحدیث سنائی ‘کہا : اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص کوئی نماز بھول گیا یا اسے ادا کرتے وقت سوتا رہ گیا تو اس (نماز) کا کفارہ یہی ہے کہ جب اسے یاد آئے وہ اس نماز کو پڑھ لے۔

    اس حدیث سے ثابت ہے کہ جس ٹائم یاد آئے، یا جب جاگ آئے تو نیت میں وہی نماز ہونی چاہیے، جو سوتے ہوئے یا بھول کر رہ گئی ہے۔ اور یہ ایسے ہی ہوگا، جیسے وقت پر نماز پڑھی گئی ہے۔ کیونکہ حدیث نے وضاحت کردی کہ جب یاد آئے یا جاگ آئے تو وہی وقت اس نماز کا وقت ہے۔
    یعنی فجر کی نماز رہ گئی ہے تو نیت میں یہ ہونا چاہیے کہ فجر کی نماز اداء کی جارہی ہے۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں