امام رکوع یا سجدے میں اور مقتدی کا سورۃ فاتحہ پڑھنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے پوچھا ہے کہ ہماری مسجد کے پیش امام صاحب نے کہا کہ سورۃ الفاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی، تو کیا جب امام رکوع یا سجدے میں ہو تو ہم نماز میں شامل ہوتے وقت پہلے قیام کرکے سورۃالفاتحہ نہ پڑھ لیں؟

398 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:
    بہن! امام صاحب کی یہ بات درست ہے کہ مقتدی بھی سورۃ الفاتحہ لازمی پڑھے۔ کیونکہ حدیث میں آتا ہے۔

    حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ۔ (بخاری:756)
    ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے زہری نے بیان کیا محمود بن ربیع سے، انہوں نے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس شخص نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہوئی۔

    باقی امام صاحب کی اس بات سے جو آپ استدلال کررہی ہیں کہ پھر تو جب بھی ہم امام صاحب کی اقتداء میں نماز پڑھیں، چاہے امام رکوع یا سجدے میں ہی کیوں نہ ہو تو شمولیت کے وقت پہلے سورۃ الفاتحہ پڑھنی چاہیے۔ تو یہ بات درست نہیں ہے۔ کیونکہ مقتدی کو یہ حکم ہے کہ جب بھی وہ
    جماعت میں شامل ہونے لگے، تو امام جس بھی حالت میں ہو، نماز میں شامل ہونے کے بعد فوری طور اس حالت میں چلا جائے۔ لہٰذا اگر تو امام قیام کررہا ہے، پھر تو سورۃ الفاتحہ پڑھی جائے گی، لیکن اگر امام رکوع یا سجدے میں ہے، تو پھر امام کی اقتداء میں نماز میں شامل ہوتے ہی رکوع یا سجدہ کیا جائے گا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں