جھوٹ کی وجہ سے رحمت کے فرشتہ کے دور چلے جانی والی حدیث کی تحقیق
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:
سسس عائشہ قمر نے گروپ میں ایک گرافکس شیئر کیا جس پر سنن الترمذی حدیث نمبر1972 کے حوالے سے یہ لکھا گیا ہے کہ ’’ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی جھوٹ بولتا ہے توجھوٹ کی بدبو کی وجہ سے (رحمت کا) فرشتہ ایک میل دور چلا جاتا ہے‘‘۔ کیا یہ حدیث درست ہے؟
جواب ( 1 )
جواب:
بہن جو آپ نے حدیث شیئر کی، یہ ضعیف ہے۔ اس حدیث کے الفاظ کچھ اس طرح ہیں
إِذَا كَذَبَ العَبْدُ تَبَاعَدَ عَنْهُ المَلَكُ مِيلًا مِنْ نَتْنِ مَا جَاءَ بِهِ۔(ترمذی:4/348)
جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو فرشتہ اس کے جھوٹ کی بدبو کی وجہ سے ایک میل دور چلا جاتا ہے ۔
لیکن یہ حدیث ضعیف ہے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت پر سخت ضعف کا حکم لگایا ہے۔
نوٹ:
تمام ممبران سے گزارش ہے کہ وہ جس بھی حدیث اور قرآنی آیت اور ترجمہ وغیرہ کو شیئر کرنے لگیں، تو پہلے اچھی طرح جان لیا کریں، کہ آیا یہ حدیث واقعی حدیث بھی ہے یا نہیں؟ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار
کہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جان بوجھ کر جھوٹ بولے، اس کا ٹھکانہ جہنم ہے
لہذا احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شیئرنگ کے وقت اس بات کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔
واللہ اعلم بالصواب