نماز میں شلوار یا پینٹ کو فولڈ کرنا

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال:

بہن نے سوال کیا ہے کہ کیا نماز میں شلوار یا پینٹ کو فولڈ کیا جاسکتا ہے؟۔

500 مناظر 0

جواب ( 1 )

  1. جواب:

    بہن! سب سے پہلے تو یہ جان لینا چاہیے کہ مرد حضرات کے ٹخنے ہمیشہ ننگے ہونے چاہیے چاہے۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے

    عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(بخاری:3665)
    حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنا کپڑا ( پاجامہ یا تہبند وغیرہ ) تکبر اور غرور کی وجہ سے زمین پر گھسیٹتا چلے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نظر رحمت سے دیکھے گا بھی نہیں۔

    لفظ ’’خیلا ء‘‘سے یہ مطلب نہ لیا جا ئے کہ تکبر کے بغیرعادت کے طور پر ٹخنوں سے کپڑا نیچے کرنا جائز ہے۔ بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانے کو ہی تکبر کی علا مت قرار دیا ہے۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے

    وَارْفَعْ إِزَارَكَ إِلَى نِصْفِ السَّاقِ فَإِنْ أَبَيْتَ فَإِلَى الْكَعْبَيْنِ وَإِيَّاكَ وَإِسْبَالَ الْإِزَارِ فَإِنَّهَا مِنْ الْمَخِيلَةِ وَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمَخِيلَةَ۔(ابوداؤد:4084)
    اور اپنی چادر آدھی پنڈلی تک اونچی رکھا کرو، اور اگر نہ کر سکو تو ٹخنوں تک کر سکتے ہو۔ ( ٹخنوں سے نیچے ) چادر لٹکانے سے بچنا۔ بیشک یہ تکبر ہے اور اللہ تعالیٰ تکبر کو پسند نہیں کرتا۔

    جہاں تک آپ کا سوال ہے کہ اگرکسی کی شلوار یا پینٹ ٹخنوں سے نیچے ہو تو وہ شلوار یا پینٹ کو فولڈ کرسکتا ہے؟ تو اس حوالے سے آپ یہ جان لیں کہ ایسا کرنا درست نہیں ہے۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے

    حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةٍ لَا أَكُفُّ شَعَرًا وَلَا ثَوْبًا۔ (بخاری:816)
    ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوعوانہ وضاح نے، عمرو بن دینار سے بیان کیا، انہوں نے طاؤس سے، انہوں نے حضرت ابن عباس سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا مجھے سات ہڈیوں پر اس طرح سجدہ کا حکم ہوا ہے کہ نہ بال سمیٹوں اور نہ کپڑے۔

    لہٰذا نمازی کو چاہیے کہ جب وہ نماز کےلیے آئے تو پھر پہلے سے ہی ان ساری باتوں کا خیال کرلے۔ لیکن اگر کسی بندے نے اس بات کا خیال نہیں کیا اور وہ نماز پڑھنے آگیا ہے تو پھر وہ فولڈ کرسکتا ہے۔ یہ اب اس کی مجبوری ہے۔ کیونکہ اگر ٹخنوں سے اوپر کپڑا نہیں کرے گا تو اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ ہے

    ’’عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ بَعْضِ اَصْحَابِ النَّبِیِّ ﷺ قَالَ بینما رَجُلٌ یُصَلِّيْ وَہُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَہٗ قَالَ لَہٗ رَسُوْلُ اﷲِ ﷺ إِذْہَبْ فَتَوَضَّأْ قَالَ فَذَہَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَآئَ فَقَالَ لَہٗ رَسُوْلُ اﷲِ ﷺ إِذْہَبْ فَتَوَضَّأْ ثُمَّ جَآئَ فَقَالَ رَجُلٌ یَا رَسُوْلَ اﷲِ مَالَکَ اَمَرْتَہٗ اَنْ یَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَکَتَّ عَنْہُ ؟ فَقَالَ اِنَّہٗ کَانَ یُصَلِّيْ وَہُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَہٗ وَإِنَّ اﷲَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی لاَ یَقْبَلُ صَلٰوۃَ عَبْدٍ مُسْبِلٍ إِزَارَہٗ‘‘ ذَکَرَہُ الْہَیْثَمِيْ فِيْ مَجْمَعِ الزَّوَائِدِ (ج۵ ص ۱۴۵) وَقَالَ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَرِجَالُہُ رِجَالُ الصَّحِیْحِ وَقَالَ النّووی فِیْ رِیَاضِ الصَّالِحِیْنَ رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤد بِاسْنَاد صَحِیْحٍ عَلیٰ شَرْطِ مُسْلِم۔ (مرعاۃ المفاتیح:2/477)
    حضرت عطاء بن یسار رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک صحابی بیان کرتا ہے کہ ایک مرتبہ ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا اور اس کا تہہ بند ٹخنوں سے نیچے تھا آپ صل یاللہ علیہ وسلم نے اس کو کہا جا وضوء کر پس وہ گیا وضوء کیا پھر آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پھر کہا جا وضوء کر (گیا وضوء کیا) پھر آیا پس ایک آدمی نے کہا اے اللہ کے رسول کیا ہے آپ کے لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو حکم دیا ہے وضوء کرنے کا پھر آپ صلی اللہ علیہ سولم خاموش ہو گئے ؟ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : وہ اپنا تہہ بند ٹخنوں سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا اللہ تبارک وتعالیٰ ٹخنوں سے نیچے تہہ بند رکھنے والے کی نماز کو قبول نہیں کرتا۔

    واللہ اعلم بالصواب

ایک جواب چھوڑیں